یوگی سرکار میں یوپی اسمبلی کا پہلا سیشن ہنگامے کی نذر  ، کل 11بجے تک کے لیے کاروائی ملتوی

لکھنؤ(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
اتر پردیش کی 17ویں اسمبلی کے پہلے سیشن کا پہلا دن آج ہنگامے کی نذر ہو گیا۔سماج وادی پارٹی کے ساتھ ہی بی ایس پی اور کانگریس کے ممبران اسمبلی نے ریاست میں قانون وانتظام خراب صورت حال کو لے کر ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے گورنر کے خطاب کے بعد آج دونوں ایوان کو کل دن میں 11بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔قانون ساز کونسل میں بھی اپوزیشن نے کافی ہنگامہ کیا، اس دوران ایوان کے بیچ میں نعرے بازی بھی کی گئی،جس کی وجہ سے ایوان کی آگے کی کارروائی کل تک 11بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔لکھنؤ میں آج اسمبلی کی کارروائی شروع ہوتے ہی ہنگامہ ہونے لگا، اس ہنگامہ کے دوران گورنر رام نائیک کے اوپر اپوزیشن نے کاغذ کے ٹکڑے پھینکے، لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو لے کر سماج وادی پارٹی کے ممبران اسمبلی نے ہاتھ میں بینر اور تختی لے کر احتجاج اور ہنگامہ کیا، اپوزیشن ممبران اسمبلی ایوان میں پلے کارڈ لے کر آئے تھے، گورنر کا خطاب شروع ہوتے ہی سماجوادی پارٹی کے ممبران اسمبلی نے ان کی طرف کاغذ کے گولے پھینکے، ایس پی کے سبھی لیڈران لال ٹوپی پہن کر آئے تھے اور ان کے ہاتھوں میں سیٹی بھی تھی، قانون کو لے کر اپوزیشن متحد ہے۔گورنر رام نائیک نے ہنگامے اور نعرے بازی کے دوران ہی اپنا خطاب مکمل کیا، اپوزیشن کے ہنگامے پر کابینہ وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اپوزیشن اپنا مثبت کردار نبھائے گا، سدھارتھ ناتھ نے کہا قانون وانتظام کے معاملے پر اپوزیشن کو محاسبہ کرنا چاہیے ، سدھارتھ ناتھ سنگھ نے سماجوادی پارٹی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ایس پی حکومت خود ریاست کے قانون وانتظام کو بہتر نہیں کر پائی اور ہم سے 50دنوں کی رپورٹ طلب کی جا رہی ہے۔اس سے پہلے گورنر رام نائیک کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی اسمبلی میں پہنچے، قومی ترانہ کے بعد اسمبلی کی کارروائی شروع کی گئی۔واضح رہے کہ اپوزیشن کی مخالفت کا سامنا کرنے کے بی جے پی نے پوری تیاری کرلی ہے، نئے ممبران اسمبلی کو ایوان میں ان کے طرزعمل کے لیے ٹریننگ دی گئی ہے،حکومت بھی تقریبا دو ماہ کی مدت کے دوران کئے گئے اپنے کاموں کا خاکہ پیش کرے گی۔ایوان میں اپوزیشن کے ممبران اسمبلی کی تعداد محض 74ہے، لیکن حال ہی میں بلند شہر، سہارنپور، سنبھل اور گونڈ ہ میں نسلی اور فرقہ وارانہ تشدد کو ایشو بنا کر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی جائے گی۔اتر پردیش میں یوگی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پیر 15؍مئی سے پہلے اسمبلی سیشن کی شروعات ہوئی، 17ویں اسمبلی کے قیام کے بعد اسمبلی کا آج پہلا سیشن ہے،اسمبلی اسپیکر کی قیادت میں ورک کونسل کمیٹی کی میٹنگ میں 15سے 22؍مئی تک کے پروگرام کی منظوری دی گئی۔اس دوران ایوان کا 6 اجلاس ہو گا ، سیشن کے دوران اسمبلی کی کارروائی کو لوک سبھا کی طرح دوردرشن پر براہ راست نشر کیاجائے گا۔اپوزیشن نے اسمبلی کے پہلے سیشن میں یوگی حکومت پر زور دار حملہ کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ایسے میں ایوان میں وقار کا کتنا دھیان رکھا جائے گا اور لیڈران کنتی بحث کریں گے، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔اپوزیشن کی جانب سے یوگی حکومت پر پہلا حملہ قانون وانتظام کو لے کر کیا جائے گا۔اس کے علاوہ سود سمیت گنا کی قیمت کی ادائیگی ، سماجوادی پنشن بند کرنے اور ریاست میں ترقیاتی کاموں کے ٹھپ ہونے کے مسائل پر بھی اپوزیشن حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرے گا۔