رزق کا مالک اللہ ہے ، معاش کی فکر کئے بغیر دینی علوم کی خدمت اہل علم کا بنیادی فریضہ  مدرسہ تجویدالقرآن میں منعقدہ جلسہ دستار بندی سے مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کا خطاب

نئی دہلی(نسیم اختر؍ملت ٹائمز)
مدارس دین اسلام کے قلعے ہیں،ہندوستان میں اسلامی شعائر کے تحفظ کا سہرا انہیں مدارس اسلامیہ کو جاتاہے،گذشتہ 150 سالوں سے پورے برصغیر میں جو دینی وعصری علوم کا فیضان جاری ہے اس کا سلسلہ ایک شخصیت مولانا مملوک علی ناناتوی سے جاکر ملتاہے جنہوں نے چھ عظیم شاگرد تیار کئے تھے ،انہیں میں سے دو مولانا محمد قاسم ناناتوی اور سر سید احمد خاں بھی ہیں اور پور ا برصغیر ان کا ممنو ن ہے ان خیالات کا اظہار مدرسہ تجویدالقران آزاد مارکیٹ میں منعقدہ جلسہ دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی ومہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار نے کیا ،انہوں نے اس موقع پر مزید کہاکہ مدارس کو اپنا رشتہ تاریخ سے مربوط رکھنا چاہئے ،اصول ہشتگانہ سے انحراف نہیں کرنا چاہیئے ،مدارس کی کامیابی اور ترقی اسی میں ہے کہ وہ قدیم نہج پر باقی رہے ،عصری امور کی جانب توجہ دیئے بغیر قرآن وحدیث کی نشرواشاعت پر مرکوز رہے،اساتذہ کو اپنی تنخواہ اور معیشت کی فکر کئے بغیر دینی علوم کے فروغ میں مصروف رہنا چاہیے،انہوں نے کہاکہ رزق کا مالک اللہ ہے اور اللہ تبارک وتعالی اپنے دین کی خدمت کرنے والوں کو کبھی بھوکا نہیں سولاتاہے اس لئے اساتذہ تنخواہ کی پرواہ کئے بغیر دین کی خدمت میں مشغول رہیں۔
انہوں نے اس موقع پر ملک وملت کے حالات پر بھی تفصیلی خطا ب کیا اور مسلمانان ہندسے آپسی بھارہ چارہ قائم کرنے کی اپیل کی ،انہوں نے کہاکہ ملک کے حالات بہت نازک اور پیچیدہ ہیں،ملک کی سیاست گذشتہ چند سالوں میں بہت زیادہ بدل چکی ہے ،یہ وقت حکمت ومصلحت سے کام لینے کا ہے اس لئے امت مسلمہ او راس کے ہر ایک فرد کیلئے ضروری ہے کہ وہ جوش وجذبہ کے بجائے زمینی تقاضے اور حالات کو سمجھتے ہوئے ہوش مندی کوئی بھی قدم اٹھائے ،انہوں نے کہاکہ موجودہ دور میں اسلام دشمن عناصر ایک مشترکہ پالیسی اور سازش کے تحت اسلام کے خلاف پیروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہیں اور دنیا کی سب سے مقدس ،مہذب اورانسانیت پر مبنی شریعت اسلامیہ میں دخل انداز ی کرنے کے فراق میں ہیں،ایسے ماحول میں پوری امت کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے مذہب اور شعار پر مضبوطی کے ساتھ کا ربند رہے اور اپنی تہذیب وثقافت کوفروغ دینے کی کوشش کرے اور متحدہ طور پر باطل طاقتوں سے جنگ لڑے۔اس موقع پر مفتی ارشد فاروقی استاذ حدیث دارالعلوم زکریا دیوبند نے بھی حالات حاضرہ اور طلاق کے موضوع پر خطا ب کیا ۔مولانا مفتی ارشد قاسمی مہتمم دارالعلوم محمدیہ ا راجستھان،قاری ابوالحسن اعظمی سابق صدر شعبہ قرات دارالعلوم دیوبند،قاری علاؤالدین صدر شعبہ قرات دارالعلوم وقف دیوبندوغیرہ نے بھی تفصیلی سے خطاب کیا۔
واضح رہے کہ مدرسہ تجوید القرآن آزاد مارکیٹ کایہ سالانہ جلسہ تھاجس میں 18 بچوں کو دستار حفظ باندھی گئی اور انہیں انعامات سے نواز گیا ،اخیر میں مدرسہ کے مہتمم قاری محمود الحسن نے تمام مہمانوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ مدرسہ تجویدالقرآن قرآن کریم کی تعلیمات کو عام کرنے اور قوم کے نونہالوں کے سینوں میں قرآن کریم کو محفوظ کرنے کی سعی پیہم ایک طویل عرصے سے کررہاہے اور یہ کوشش جاری رہے گی ،انہوں نے کہاکہ قرآن کریم کی خدمت ہمارانصب العین ہے اور ہماری یہ کوشش جاری رہے گی ،انہوں نے اس موقع پر تمام مہمانان کرام،معاونین ،مخلصین اور اساتذہ کا شکریہ اداکیا۔