نئی دہلی(ملت ٹائمز)
اتر پردیش کے جیور میں ہوئے گینگ ریپ کے واقعہ کو لے کر مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے میڈیا پر اس معاملے کو طول دینے کے الزام لگائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کی میڈیا ہر ریپ کیس کی رپورٹنگ کرتی ہے جبکہ دیگر کسی ملک میں ایسا نہیں ہوتا۔دوسرے ممالک کی میڈیا چھیڑچھاڑ اور ریپ جیسے معاملات کونہیں دکھاتی، ہماری میڈیا کی وجہ سے ہی یہ ساری باتیں لوگوں کے دماغ پر حاوی ہو گئی ہیں۔مینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ ان سب وجوہات سے خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کی شرح کو کم کرکے دکھایا جاتا ہے۔ جب خواتین کے خلاف جرائم کااعدادوشمار آتا ہے، توہندوستان کی صورت حال ٹھیک نہیں ہے۔ہندوستان میں جرائم کامعیاربڑھتا جا رہا ہے اور اس میں میڈیا کا بھی قصور ہے۔2012 کے واقعہ کے بعد میڈیانے زیرو ٹلرنس پالیسی اپنائی ہے۔ دیگر ممالک میں میڈیا عصمت دری اور چھیڑکی رپورٹنگ نہیں کرتی ہے، ہماری میڈیا ہر واقعہ کو رپورٹ کرتی ہے، جوکہ درست نہیں ہے۔بتاتے چلیں کہ گریٹر نوئیڈا کے زیور تھانہ علاقے کے سابوتا گاؤں کے قریب گزشتہ بدھ کی رات نصف درجن مسلح بدمعاشوں نے گاڑی میں سوار جا رہے ایک خاندان کے ساتھ لوٹ مار کی تھی۔ مخالفت کرنے پر بدمعاشوں نے خاندان کے سربراہ کو گولی مار کر اس کا قتل کر دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں کار میں سوار چار خواتین کے ساتھ گینگ ریپ کئے جانے کی بات بھی سامنے آئی تھی۔بدمعاشوں نے 44 ہزار روپے نقد اور خواتین کے زیورات لوٹ لئے۔متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ بدمعاشوں نے ان کے ساتھ ہتھیاروں کے بل پر گینگ ریپ کیا۔ پولیس رپورٹ درج کرکے اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔متاثرہ خواتین کو میڈیکل جانچ کے لئے ہسپتال بھیجا گیا، واقعہ کے سبب لوگوں میں بھاری غصہ ہے۔