بی جے پی دلت اوراقلیت مخالف،گﺅرکشادل کی غنڈہ گردی سرکارکی اہم حصولیابی فرقہ وارانہ تشددسرکارکی پول کھولنے کے لیے کافی،بڑھتی مہنگائی اوربے روزگاری کے محاذپربھی ناکام سماجی تانابانابری طرح متاثر،

 مایاوتی نے اشتہارات میں عام آدمی کے پیسے بہانے کاالزام لگایا
نئی دہلی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)سربراہ مایاوتی نے نریندر مودی حکومت کی تین سالہ کامیابیوں کو نہ ہونے کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں مرکزی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا صرف بڑی بڑی باتیں کی ہیں۔بی ایس پی کی جانب سے جاری مایاوتی کے بیان میں مودی حکومت پر تین سال کی کامیابیوں کو سرکاری اشتہارات کے ذریعے تشہیر کرنے کے لئے عوام کا پیسہ پانی کی طرح بہانے کا بھی الزام لگایاہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں مودی حکومت کی دلت اور اقلیت مخالف پالیسیوں کی وجہ سے نہ صرف ملک میں سماجی ہم آہنگی کا تانا بانا بری طرح متاثر ہوا ہے بلکہ غلط اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان خلیج بھی زیادہ بڑھ گئی ہے ۔مایاوتی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے تین سال کے کام کاج کا اندازہ کرنے پر صاف محسوس ہوتا ہے کہ سماج کے کمزور اور دلت طبقے کے لوگ غربت کے دلدل میں پھنس گئے ہیں جبکہ امیر طبقے کے لوگ مسلسل امیر ہوتے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں مسلسل بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور نسلی اور فرقہ وارانہ تشدد مودی حکومت کے ملک کو تبدیل کرنے کے دعووں کی حقیقت کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسان، مزدور، دلت اور اقلیتوں کی بدحالی کو چھپانے کے لئے ترقی کے بڑے بڑے دعووں کوسچ ثابت کرنے کے لیے سرکاری اشتہارات کا سہارا لے رہی ہے۔اس کے لیے حکومت نے اشتہارات پر بے شمار دولت خرچ کرنے کی پالیسی اختیارکی ہے۔مایاوتی نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں مودی حکومت نے صرف سرمایہ داروں کو ہی فائدہ پہنچایاہے۔مایاوتی نے کہا کہ گﺅرکشا کے نام پر معصوم دلتوں اور اقلیتوں کے خلاف بھگوا بریگیڈ کی دہشت گردی مودی حکومت کی ہی دین ہے۔اس سے عام انسانوں میں انصاف کی توقع مسلسل گھٹ رہی ہے جو ملک کے مفادکے لحاظ سے بہترمستقبل کے لیے خطرناک اشارہ ہے۔