طالب علم کے قتل کے خلاف آئی آئی ٹی مدراس کے طلبہ نے گوشت کھاکراحتجاج کیا،اپوزیشن کابھی مظاہرہ مرکزکے فیصلے کے خلاف کیرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس ممکن،وزیراعلیٰ نے تمل ناڈوحکومت سے کارروائی کامطالبہ کیا

چنئی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
گوشت پارٹی کے معاملے پر کیرالہ کے ایک طالب علم کی پٹائی کی مخالفت میں بڑی تعداد میں طلبہ نے آج مظاہرہ کیا۔آج وہ آئی آئی ٹی مدراس کے ڈین سے بھی ملاقات کریں گے۔اس مسئلے کو لے کر رات کو بھی کیمپس میں جم کر مظاہرہ کیا گیا۔طلبہ اس دوران گوشت کھاتے ہوئے نعرے بازی کر رہے تھے۔دراصل، آر سورج نام کے طالب علم کو اس قدر پیٹا گیا کہ اس کے گال پر فریکچر اور آنکھ کے پاس گہرا زخم ہو گیا۔دوسری طرف ڈی ایم کے نے گوشت بین کی مخالفت میں مظاہرہ کیا۔ڈی ایم کے احتجاج میں خوداسٹالن بھی شریک ہوئے۔تقریباََ300کارکنوں کے ساتھ انہوں نے آج مظاہرہ کیا۔ادھر آر سورج کے قتل کے معاملے میں تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔طالب علم پیٹنے کا الزام مبینہ طور پر دائیں ونگ ہندووادی تنظیموں سے منسلک طلبہ پرہے۔سورج ان80طلبہ میں سے ایک تھاجس نے مرکز کے فیصلے کی مخالفت میں گوشت کھاکراحتجاج میں حصہ لیاتھا۔اس دوران کیرل کے وزیراعلیٰ وجین نے ٹویٹ کرکے اپنی ریاست کے طالب علم کی پٹائی کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہاکہIITمدراس میں منعقد بیف فےسٹ میں شامل ملیالی پی ایچ ڈی طالب علم سورج پر حملے کی میں مذمت کرتا ہوں ۔میں تمل ناڈوکے وزیراعلیٰ سے درخواست کروں گا کہ وہ اس معاملے میں مناسب کارروائی کریں۔وہیں مرکزکے آرڈیننس پرغورکرنے کے لئے کیرالہ حکومت خصوصی اجلاس بلاسکتی ہے۔اس موضوع کو لے کر آج کابینہ کی میٹنگ بھی بلائی گئی ہے۔