چلتی ٹرین میں ریپ کیس کا معاملہ ، خاتون کاانکار ،میڈیکل رپوٹ میں بھی ثبوت ندارد

بجنور ؍نئی دہلی(احمد شہزاد۔ملت ٹائمز) 
چنڈی گڑھ ۔لکھنو ء ایکسپریس ٹرین میں میرٹھ کی مسلم خاتون کے ساتھ بجنور میں ہوئے ریپ کیس میں ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے ،معتبر ذرائع سے ملی خبروں کے مطا بق جس خاتون کے بارے میں یہ کہاگیاتھاکہ ریلوے پولس نے اس کے ساتھ ریپ کیا ہے اسی خاتون نے کورٹ میں یہ بیان دیا ہے کہ اس کے ساتھ ریپ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی میڈیکل رپوٹ میں ریپ کے ثبوت مل سکے ہیں ۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں معروف نیوز پورٹل ’’جنتار کا رپوٹر‘‘ نے سوشل میڈیا کے توسط سے یہ خبرشائع کی تھی کہ میرٹھ کے لساڑی گیٹ کی رہنے والی ایک مسلم خاتون علاج کرانے کی غرض سے میرٹھ جارہی تھی ،بجنور میں ریلوے سپاہی سیٹ دینے کے بہانے اسے وکلانگ کوچ میں لے گیا اور وہاں اس نے خاتون کے ساتھ ریپ کیا ،وہاں موجود امیش کمار نے اپنی آنکھوں سے یہ نظارہ بھی دیکھا اور اس نے اپنے موبائل سے اس کی تصویر لی ۔شدید دباؤ کے بعد انتظامیہ سپاہی کمل شکلا کو معطل بھی کردیا ہے ۔
خاتون کے بیان کو لیکر یہ بھی کہا جارہاہے کہ ممکن ہے شدید دباؤ یا اپنی عصمت محفوظ رکھنے کے پیش نظر اس نے ریپ کے وجود سے انکار کیا ہو لیکن میڈیکل رپوٹ میں ریپ کا ثبوت نہ ہونا محل غور ہے ۔