اپوزیشن نے سابق لوک سبھا اسپیکر میرا کمارکو صدارتی امیدور بنایا

نئی دہلی(ملت ٹائمز)
17جولائی 2017کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لئے حزب اختلاف نے سابق لوک سبھا اسپیکر میرا کمار کو اپنا مشترکہ امیدوار بنایا ہے۔اس طرح اپوزیشن نے این ڈی اے کے امیدوار رام ناتھ کووند کے سامنے خاتون اور دلت امیدوار کو کھڑا کر کے اپنا چیلنج پیش کیا ہے۔اپوزیشن کے اجلاس میں تین نام سامنے آئے لیکن میرا کمار کے نام پر تمام پارٹیوں نے اتفاق کیا۔سونیا گاندھی نے میرا کمار کے نام کی تجویز پیش کی جس پر تمام پارٹیوں نے اتفاق کیا۔72سالہ میرا کمار نے بدھ کی دیر شام سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی۔بنیادی طور پر کانگریس اور بائیں پارٹیاں چاہتی تھیں کہ صدارتی انتخابات یکطرفہ نہ ہو اس لیے وہ ایک ایسا امیدوار پیش کرنا چاہتے تھے جسے تمام اپوزیشن پارٹیاں اپنی حمایت دیں۔16سیاسی جماعتوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوئی اپوزیشن کے اجلاس میں حصہ لیا جہاں میرا کمار کے نام پر مہر لگائی گئی۔
اس سے پہلے جمعرات کو صدارتی انتخابات پر پارلیمنٹ ہاؤس کی لائبریری میں اپوزیشن کی میٹنگ ہوئی۔اجلاس میں کانگریس سے سونیا گاندھی، منموہن سنگھ، احمد پٹیل، غلام نبی آزاد، اے انٹونی، ملک ارجن کھڑگے موجود رہے۔بی ایس پی سے ستیش مشرا، ٹی ایم سی سے ڈیریک او برائن، ایس پی سے رام گوپال یادو، نریش اگروال، آر ایل ڈی سے اجیت سنگھ، نیشنل کانفرنس سے عمر عبداللہ، این سی پی سے شرد پوار، پرفل پٹیل، طارق انور، سی پی ایم سے سیتا رام یچوری، سی پی آئی سے ڈی راجہ بھی اجلاس میں شامل ہوئے۔
پہلے کہا جا رہا تھا کہ این سی پی بھی نتیش کمار کی طرح ہی این ڈی اے کے امیدوار حمایت کرنے کا من بنا رہی ہے جس کے بعد کانگریس صدر سونیا گاندھی نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل کو پوار سے ملاقات کرنے کے لئے بھیجا۔بائیں رہنما سیتا رام یچوری، جو اپوزیشن کی جانب سے امیدوار کھڑا کئے جانے پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے بھی شرد پوار سے ملاقات کی۔اس کے بعد پوار بھی اپوزیشن کے اجلاس میں شامل ہوئے۔اجلاس میں ڈی ایم کے سے کنموئی، کیرل کانگریس سے جوس منی، جے ایم ایم سے ہیمنت سورین اور سنجیو کمار، آرایس آرپی سے پریم چندرن، اے آئی یوڈی ایف کے نمائندے (بدرالدین اجمل کے بیٹے)، جے ڈی ایس سے دانش علی، مسلم لیگ سے اسماعیل اور آر جے ڈی سے لالو پرساد یادو بھی شامل ہوئے۔