ہجوم کے ذریعے قتل بڑھتے واقعات سے شدید نارا‍ض شبنم ہاشمی نے اپنا ایوارڈ واپس کردیا،مودی کو نمائندہ تسلیم کرنے سے انکار

نئی دہلی(ملت ٹائمز)

سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے ملک بھر میں بھیڑ کے ہاتھوں بہت سے لوگوں کے مارے جانے کے واقعہ سے شدید ناراض بوکر قومی اقلیتی حقوق ایوارڈ لوٹا دیا ہے، کانگریس کی حکومت کے وقت 2008 میں انہیں یہ ایوارڈ دیا گیا تھا۔حال ہی میں ہریانہ کے بللبھ گڑھ میں ٹرین سے جا رہے ایک نوجوان جنید کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیاتھا. دو سال پہلے اترپردیش کے دادری میں محمد اخلاق کو بھیڑ نے قتل کر دیا تھا. اس وقت بھی کئی جانے مانے مصنف فلمكارو اور سائنسدانوں نے اس واقعہ کی مخالفت میں اپنا ایوارڈ لوٹا دیاتھا۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے شبنم باشمی نے کہا جس طرح مسلسل اقلیتوں خاص کر مسلمانوں پر حملے ہو رہے ہیں، موبایل لچگ ہو رہی ہے، اس کے خلاف میں نے اپنی مخالفت درج کرائی ہے، اس میں مکمل طور حکومت ناکام رہی ہے. اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں حکومت مکمل طور ناکام ثابت ہو رہی ہے۔

مکمل اسٹوری پڑھنے کیلئے لنک پر کلک کریں