لالو پرساد کی مشکلات میں اضافہ ،سی بی آئی نے ان پر اور ان کے خاندان کے افراد پر بدعنوانی کا معاملہ درج کیا

نئی دہلی(ملت ٹائمزمحمد قیصر صدیقی)
سی بی آئی نے جمعہ کو سابق وزیر ریل لالو پرساد یادو اور بہار کے نائب وزیر اعلی اور ان کے بیٹے تیجسوی یادو سمیت ان کے خاندان کے ارکان کے خلاف بدعنوانی کا ایک مقدمہ درج کرنے کے بعد 12مقامات پر چھاپے ماری کی۔سی بی آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر راکیش استھانہ نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ جمعہ کی صبح سات بجے سے پٹنہ، رانچی، بھونیشور اور گروگرام میں 12مقامات پر چھاپے ماری کی گئی۔استھانہ نے کہاکہ معاملہ تعزیرات کی دفعہ 120بی مجرمانہ سازش، 420دھوکہ دہی اور بدعنوانی کا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ مکمل سازش 2004سے 2014کے درمیان میں رچی گئی، جس کے تحت پوری اور رانچی میں واقع انڈین ریلوے کے بی اےن آر ہوٹلوں کے کنٹرول کو پہلے آئی آر سی ٹی سی کو سونپا گیا اور پھر اس کارکھ رکھاﺅ ، آپریشن اور ڈیولپمنٹ کا کام پٹنہ میں واقع’سجاتا ہوٹل پرائیویٹ لمیٹڈ ‘کو دے دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ الزام یہ ہے کہ 2004سے 2014کے درمیان ٹینڈر دینے کے اس عمل میں دھاندلی کی گئی اورنجی فریق (سجاتا ہوٹل)کو فائدہ پہنچانے کے لیے ٹینڈر کی شرطوں کو ہلکا کر دیا گیا، اس کے بدلے میں مشرقی پٹنہ میں تین ایکڑ زمین کو انتہائی کم قیمت پر ڈی لائٹ مارکیٹنگ کو دیا گیا جو کہ لالو یادو کے خاندان کے واقف کار ہےں، پھر اسے لارا پروجیکٹس کو منتقل کر دیا گیا، جس کے مالک لالو کے خاندان کے رکن ہیں۔استھانہ نے بتایا کہ یہ منتقلی بھی انتہائی کم قیمت پر کی گئی ، جہاں سرکل ریٹ کے مطابق زمین کی قیمت 32کروڑ روپے تھی اسے لارا پروجیکٹس کو تقریبا 65لاکھ روپے میں منتقل کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے بعد 5 جولائی کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔سی بی آئی نے ریلوے کے سابق وزیر لالو پرساد یادو( 69) ان کی بیوی رابڑی دیوی، بیٹے تیجسوی یادو اور سابق مرکزی وزیر پریم چند گپتا کی بیوی سرلا گپتا کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔سجاتا ہوٹل کے دونوں ڈائریکٹر وجے اور ونے کوچر، چانکیہ ہوٹل، ڈی لائٹ مارکیٹنگ کمپنی (جو اب لارا پروجکٹس کے نام سے مشہور ہے) کے مالکان اور آئی آر سی ٹی سی کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر پی کے گوئل کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔2001میں انڈین ریلوے کے ہوٹلوں سمیت اس کی کیٹرنگ کی خدمات کا انتظام آئی آر سی ٹی سی کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔