سرکاری گوشالا ہی بنا ”موت کا کنواں“، 6ماہ میں 150گائے بچھڑوں کی موت

ادے پور(ملت ٹائمز)
راجستھان کے ادے پور میں سرکاری گوشالا میں گایوں کے مرنے کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے،ہر دن گایوں کی موت کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔یہاں کے تترڈی علاقے میں میونسپل کارپوریشن کی گوشالا میں گزشتہ 6ماہ میں 150گایوں کی موت ہو چکی ہے۔تترڈی میں گھومتی گایوں کی حفاظت کرنے کے لئے میونسپل نے گوشالا بنائی تھی،کروڑوں کی لاگت سے بنے اس کان ہا¶س میں بڑی تعداد میں گایوں کا عمل چل رہا ہے،مگر گزشتہ چند ماہ میں یہاں کی صورتحال بدتر ہوتی جا رہی ہے،ہر دن گائے کی موت کی خبریں آنے لگی ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ گوشالا میں دیکھ بھال کا فقدان اور گایوں کو چارہ دینے کی لاپرواہی کے سبب وہ موت کا شکار ہو رہی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 6ماہ میں 150سے زیادہ گائے اور بچھڑے دم توڑ چکے ہیں۔
ادے پور میونسپل کروڑوں روپے کے بجٹ سے یہ کان ہا¶س کو کام کر رہا ہے۔کان ہا¶س میں تعینات ملازمین کی مانیں تو ہر روز یہاں 2سے 3گائے موت کے منہ میں سما رہی ہیں،باوجود اس کے انتظامیہ اس کوسنجیدگی سے لینے کو راضی نہیں ہے۔
اس کان ہا¶س کی صلاحیت 250گائے رکھنے کی ہے،مگر اس سے آگے بڑھ کر موجودہ وقت میں یہاں 325گائے ہیں، گائے، بیل اور بچھڑے سب ایک چھت کے نیچے پل رہے ہیں،نوزائیدہ بچھڑوں کو رکھنے کے لئے بھی الگ سے انتظام نہیں کیا گیا ہے۔یہ حال تک ہے جب کارپوریشن نے صرف گایوں کی دیکھ بھال کے لئے اسی سال 1کروڑ روپے کا بجٹ منظور کیا ہے۔
گوشالا سامت کے صدر رمیش چندےل نے گایوں کی موت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اس کا ٹھیکرا سرکاری انتظامات پر پھوڑا۔وہیں میئر چندر سنگھ کوٹھاری نے کہا کہ گایوں پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا اور رپورٹ کی بنیاد پر ضروری کارروائی کی جائے گی۔