24 پرگنہ معاملے کی عدالتی جانچ ہوگی ،بی جے پی نے معاملے کوطول دیا ،میڈیا کے کردار کی بھی کی جائے گی انکوائری : ممتا

کولکاتا(ملت ٹائمز۔عائشہ خان )
مغربی بنگال کے بشیرہاٹ میں فرقہ وارانہ تشدد اور دارجلنگ میں چل رہے مظاہروں کے درمیان ریاست کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بی جے پی پر جم کر حملہ بولا ہے، ہفتہ کو ممتا بنرجی نے بشیرہاٹ تشدد کی عدالتی تحقیقات کی ہدایت دی۔مرکزی حکومت کی طرف سے بھیجی گئی مرکزی نیم فوجی دستوں کی ٹکڑیوں کو لوٹانے کی بات کو ممتا بنرجی نے غلط بتایا۔دارجلنگ میں پرتشدد احتجاج پر ممتا بنرجی نے کہا کہ معاملے کو سنبھالنے کے لیے وہ مسلسل مرکز کے رابطے میں ہیں، انہوں نے خود 6بار مرکزی وزیر داخلہ سے بات کی ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال کی سرحدیں بنگلہ دیش اور بھوٹان سے لگتی ہیں،یہ ریاست حساس ہے،ہم نے سی آر پی ایف سے وقت وقت پر رابطہ کیا ہے۔ممتا بنرجی نے بشیرہاٹ تشدد میں غیر ملکی ہاتھ ہونے کی سازش کا بھی الزام لگایا۔ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ بنگلہ دیش سے لوگوں کو سرحد پار کرکے آنے دیا گیا جنہوں نے تشدد بھڑکایا ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ معاملے کو طول دے رہے ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ معاملے کو بھڑکانے میں میڈیا کے کردار کی بھی جانچ ہوگی، ممتا بنرجی نے کہا کہ سکم میں دقتیں ہیں اور کشمیر میں بھی، لہذا بی جے پی چاہتی ہے کہ دارجلنگ میں بھی ہو۔دارجلنگ تشدد پر ممتا بنرجی نے کہا کہ میں لوگوں سے ایک بار پھر قانون کو ہاتھ میں نہیں لینے کی اپیل کر رہی ہوں،ریاستی انتظامیہ نے دارجلنگ میں تحمل کامظاہرہ کیا ہے، جی جے ایم لیڈر معاملے کو بھڑکانے میں مصروف ہیں، مرکز کی طرف سے حالات بہتر بنانے میں مدد نہیں مل رہی۔ممتا نے ساتھ ہی کہا کہ جو لوگ امن کے راستے پر رہنا چاہتے ہیں ان