بہار کی مرکزی درس گا ہ اشرف العلوم کنہواں میں اجلاس صدسالہ کی تاریخ متعین ،24 تا26 مارچ 2018 میں ہوگا یہ تاریخ ساز اجلاس ،خواتین کی شرکت پر پابندی

سیتامڑھی(ملت ٹائمزمظفر عالم راجہ)
بہار کی مرکزی درس گاہ جامعہ عربیہ اشر ف العلوم کنہواں کے سوسال مکمل ہونے پر وہاں کی انتظامیہ اور مجلس شوری نے 2018 میں سہ روزہ صد سالہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیاہے جس کی تاریخ متعین ہوگئی ہے اور اتفاق رائے سے 24/25/26 مارچ 2018 کی تاریخ سہ روزہ اجلاس کیلئے طے کی گئی ہے ۔
اشرف العلوم کنہواں کے استاذ مولانا عبد الخالق نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ گذشتہ 29 جولائی 2017 کو جامعہ عربیہ اشرف العلوم کنہواں میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی ،ا س میٹنگ میں سیتامڑھی کی تمام اہم شخصیات نے شرکت کی جس میں مدرسہ امدادیہ راجوپٹی کے بانی ومہتمم مولانا عبد المنان قاسمی ،مولاناقاضی محمد عمران شیخ الحدیث دارالعلوم بالاساتھ ،مولانا انوا ر اللہ فلک قاسمی آواپوری ،مفتی اعجاز احمدقاسمی مہتمم مدرسہ اشاعت اسلام نالندہ،مفتی ثناءاللہ قاسمی صدر المدرسین مدرسہ محبوبیہ چین پور بنگرہ کے اسماءگرامی سر فہرست ہیں ۔
اس میٹنگ میں اتفاق رائے سے صدسالہ اجلاس کیلئے 24/25/26 مار چ کی تاریخ متعین کی گئی،یہ فیصلہ بھی لیاگیا کہ اجلاس میں خواتین کو شرکت کی قطعا اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی کتابوں اور کھانے کی ہوٹلوں کے علاوہ کسی طرح کی اور کوئی دکان لگانے کی اجازت ہوگی ،میٹنگ کی صدارت اشرف العلوم کے کا رگزار ناظم وصدر المدرسین حضرت مولانا محمد اظہار الحق مظاہری نے کی ۔
واضح رہے کہ اشرف العلوم کنہواں بہار کی مرکزی اور تاریخی درس گاہ ہے ،ایک صدی قبل 1336 ہجری میں اس کا قیام عمل میں آیا تھا، علاقے میں اس ادارے نے بے مثال تعلیمی انقلاب برپا کیاہے ،جہالت اور تاریکی کے خاتمہ میں ناقابل فراموش رول نبھایاہے ،اشرف العلوم کنہواں کو عوام وخواص دونوں کے درمیان بہار کا دارالعلوم ماناجاتاہے ،اس مدرسہ کے بانی مولانا صوفی رمضان علی تھے جنہیں حضرت حکیم الامت مولانا اشر ف علی تھانوی رحمہ اللہ سے خلافت وبیعت حاصل تھی ۔

ہم آپ کو بتادیں کہ رمضان سے قبل بھی ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میں چار سوسے زائد علاقے کی اہم شخصیات نے شرکت کی تھی اور اسی اجلاس میں صدسالہ اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گيا تھا