پٹنہ(ملت ٹائمزاشفاق ساقی )
وزیراعلیٰ نتیش کمار اور جے ڈی یو کے سینئر لیڈر شرد یادو کے درمیان”اختلافات“کی قیاس آرائیوں کے درمیان سوشلسٹ لیڈر اور سابق ایم ایل سی وجے ورما نے شردیادو کے مہاگٹھ بندھن میں رہنے کے لیے ایک نئی پارٹی بنانے کے اشارے دیے ہیں۔شردیادوکے قابل اعتمادمانے جانے والے اور دو بار بہار قانون ساز کونسل ممبر رہے وجے ورما نے شردیادو کے مہاگٹھ بندھن میں رہنے کے لیے ایک نئی پارٹی بنانے کے اشارے دیے ہیں، لیکن جے ڈی یو کے سربراہ جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے اسے افواہ بتایاہے۔جے ڈی یوکے ریاستی ترجمان اجے آلوک نے شردکی ناراضگی کومستردکردیاہے۔ورمانے مدھے پورہ سے فون پر کہا کہ شرد یادوپرانے ساتھیوں کے رابطے میں ہیں اور سیاسی حالات پر غور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نئے پارٹی کا قیام ایک متبادل ہے اور اس پر سنجیدگی سے غورکیاجا رہاہے۔ورمانے دعویٰ کیاکہ شردیادو نے زور دے کرکہا ہے کہ وہ سیکولر طاقت والے مہاگٹھ بندھن میں بنے رہیں گے اور اسی کو ذہن رکھتے ہوئے وہ کانگریسی لیڈرغلام نبی آزاد اور سی پی ایم لیڈر سیتا رام یچوری سے ملے تھے۔انہوں نے کہا کہ شردیادو نے این ڈی اے حکومت میں وزیرکے طورپرشامل ہونے سے انکارکیاہے۔گزشتہ 31جولائی کو پارلیمنٹ کے باہرشردیادو نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مینڈیٹ اس کے لیے نہیں تھا اور مہاگٹھ بندھن کے بکھرنے کو ناخوشگوار اور افسوسناک بتایاتھا۔شردیادوکے قریبی مانے جانے کے سی تیاگی نے فون پر بات چیت کرتے ہوئے اسے افواہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے حیرت (بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے پر)اظہار کیا ہے پر کبھی نہیں کہا کہ میری مخالفت ہے۔تیاگی نے کہا کہ انہوں نے شردیادوکوگزشتہ 40سالوں سے بہت قریب سے دیکھا ہے اور جانتے ہیں کہ بدعنوانی کو لے کر وہ لالو پرساد سے الگ ہوئے تھے، ایسے میں وہ کس طرح لالویادو کے ساتھ جاسکتے ہیں۔جے ڈی یو کے ریاستی ترجمان اجے آلوک نے شردیادوکے پارٹی سے ناراض ہونے کی میڈیا رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ساون کا مہینہ ہے، اس کے بعد بھادو اور موسم آتاہے۔کوئی ناراضگی نہیں ہے۔