کانگریس اور بی جے پی کے درمیان راجیہ سبھا انتخابات پر لفظی جنگ تیز۔اپوزیشن نے ارون جیٹلی پرایوان میں غلط بیانی کاالزام لگایا،وضاحت کامطالبہ کیا

نئی دہلی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
گجرات کے راجیہ سبھا انتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان شہرت کی لڑائی بن کے رہ گئے ہیں۔آئے دن اس انتخاب پر نیا ٹرن آتا ہے۔کانگریس الیکشن کمیشن سے لے کر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا چکی ہے۔اسی معاملے پر کانگریس پارٹی کی تلملاہٹ کا جواب دیتے ہوئے گجرات کے لیڈردلیپ بھائی پانڈیا نے کہا کہ الیکشن کمیشن ان سنی کر رہا ہے ،نہ ہائی کورٹ ان پر توجہ دے رہا ہے،اس کے باوجودبھی یہ لوگ یہ سب ڈرامہ کر رہے ہیں کیونکہ یہ جھوٹ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کا عالم یہ ہے کہ وہ اپنے کنبے کو سنبھال نہیں سکتے۔اس کو ڈر ہے کہ اس کے اپنے ہی لوگ ٹوٹ کر چلے جائیں گے۔گجرات میں اتنے حالات بدتر ہیں، سیلاب آیا ہوا ہے بناسکانٹھا میں اور زیادہ تر بناسکانٹھا کے ممبر اسمبلی ہیں وہ کانگریس کے ہیں۔اگر چور کہیں چھپا ہوگا تو پولیس باہر سے تصویر نکال کر جائے گی کہ اندر جائے گی تلاش کرنے کے لئے۔یہی وجہ ہے کہ انکم ٹیکس محکمہ بھی رویرزٹ کے اندر گیا دیکھنے کے لئے کہ کےشوکمار وہاں ہے کہ نہیں۔ان کے اوپر پہلے ہی معاملہ چل رہا تھا۔اسی تناظر میں انکم ٹیکس محکمہ نے وہاں پر چھاپہ ماری کی۔بی جے پی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری بی ہری پرساد نے کہا کہ جیٹلی کو یہ جواب دینا ہوگا کہ انہوں نے کیوں راجیہ سبھا کو غلط معلومات دی۔انہوں نے کہا تھا کہ کسی بھی گجرات کے ممبر اسمبلی کے کمرے کے اندر محکمہ انکم ٹیکس نہیں گیا لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج اس کے برعکس بتا رہا ہے کہ کس طرح سے شکتی سنگھ گوہل کے کمرے میں سی آر پی ایف گئی۔راجیہ سبھا سیٹ کے لئے حکومت اس سطح پر گر آئی ہے۔بی کے ہری پرسادیہیں نہیں رکے انہوں نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس کے حکام نے گجرات کے ممبران اسمبلی کو بہترین سودا بھی آفر کیا تھا تاکہ وہ واپس گجرات چلے جائیں۔