اے ٹی ایس کا چھاپہ ،مظفرنگر اور دیوبند سے چار طلبہ کی گرفتاری ، علاقہ میں خوف کا ماحول

دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)

مغربی یوپی میں مشتبہ افراد کے گھسنے کی ان پٹ کے بعد گزشتہ چار روز سے علاقہ میں مرکزی و صوبائی خفیہ ایجنسیوں کی جاری مشترکہ کارروائی میں آج ضلع مظفرنگر کے موضع کوٹیسرہ سے بنگلہ دیشی مشتبہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے ،جس کے رابطے کے شک میں دیوبند میں علی الصبح چھاپہ ماری کی بڑی کارروائی کرتے ہوئے یہاں سے بھی تین طلباءکو حراست لیا گیا ہے،اس کارروائی سے علمی و تہذیبی شہر ایک مرتبہ پھر قومی میڈیا کی سرخیوں میں آگیا ہے ،جہاں دن بھر اس واقعہ کو لیکربحث مباحثہ کا دور چلتا رہا۔ اطلاع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ دنوں اے ٹی ایس و ایس ٹی ایف کو ضلع سہارنپور و دیوبند سمیت مغربی یوپی کے کئی اضلاع میں دہشت گردانہ سرگرمیاں ہونے کی اطلاع ملی تھی،جس کے سبب ایک ہفتے سے سہارنپور میں اے ٹی ایس نے ڈیرہ ڈال رکھا تھا، اے ٹی ایس برجےش شریواستو پوری ٹیم کے ساتھ دیوبند میں ہی کیمپ کئے ہوئے تھے، سنیچر کی رات اے ٹی ایس نے ایس ٹی ایف کی ٹیم کے ساتھ ضلع مظفرنگر کے تھانہ چرتھاول کے گاو¿ں کٹیسرہ میں چھاپہ مار کر بنگلہ دیش کی ممنوعہ مشتبہ تنظیم ’انصار اللہ بنگلہ ٹیم ‘کے فعال رکن بنگلہ دیش کے ضلع مومن شاہی کے تھانہ حسن پور علاقے کا رہنے والا عبداللہ المامون ولد رئیس الدین احمدکو گرفتار کیا ،جس کے بعد دیوبند میں ٹیڑھی نظر لگائے بیٹھی ٹیم نے اتوار کو صبح بڑی کارروائی کرتے ہوئے دیوبند میں چھاپہ ماری کرکے یہاں سے تین مدرسہ کے طالبعلموں کو حراست میں لیا ہے۔بتایا جاتاہے کہ مذکورہ تینوں طلباءکا عبداللہ المامون سے تعلق تھا۔ اے ٹی ایس کی اس کارروائی سے مذہبی اور تاریخی شہر دیوبند ایک بار پھر سرخیوںمیں آگیا۔اترپردیش انسداد دہشت گردی دستہ کے انسپکٹر جنرل اسیم ارون کی قیادت میں اتوار کی صبح دارالعلوم وقف کے قریب نئی آبادی میں واقع اکرام منزل پر چھاپہ ماری کرتے ہوئے اے ٹی ایس کی ٹیم نے تیرہ گام کپواڑہ کشمیر کے باشندہ دانش میر ولد اشرف میر، وےلگام کپواڑہ کشمیرکے باشندہ عبدالباسط ولد علی محمد، موضع نوادہ پوسٹ تلک پور بھاگلپور بہار کے باشندہ عبدالرحمان ولد محمد فاروق کو حراست میں لیا ہے۔ ٹیم حراست میں لیے گئے تینوں طلباءکو پوچھ گچھ کے لئے اپنے ساتھ ہیڈکوارٹر لے گئی ہے۔چرچا ہے کہ دیوبند میں چھاپہ ماری کر حراست میں لئے گئے تینوں نوجوان یوپی اے ٹی ایس کے ذریعہ تھانہ چرتھاول ضلع مظفرنگر سے گرفتار کئے گئے بنگلہ دیش کی ممنوعہ مشتبہ تنظیم انصار اللہ بنگلہ ٹیم کے فعال رکن عبداللہ المامون کے رابطے میں تھے، مذکورہ تینوں کا بنگلہ دیشی مشتبہ نوجوان ساتھ کیا تعلق ہے اسی کی جڑ تک پہنچنے کے لئے انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔غور طلب گے کہ اے ٹی ایس کو مشتبہ افراد کے مغربی اتر پردیش کے سہارنپور، شاملی اور مظفر نگر میں چھپنے کی اطلاع ملی تھی، اسی اطلاع پر تینوں اضلاع میں مشترکہ طور پر تلاشی مہم چلائی جا رہی تھی اور ایک اسیشل ٹیم دیوبند پرفوکس کئے ہوئے تھی۔سرکل آفیسر سدھارتھ سنگھ کاکہناہے کہ اتوار کی علی الصبح اے ٹی ایس کی ٹیم نے چھاپہ ماری کر تین طلباءکو حراست میں لیا ہے، اس سے زیادہ ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہے۔ آئی جی اے ٹی ایس اسیم ارون نے مشتبہ کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے،ا ن کا کہناہے کہ مغربی یوپی سے ابھی مزید مشتبہ گرفتار ہونے کا امکان ہے، اب سہارنپور میں بڑی کارروائی ہو سکتی ہے۔ارون نے بتایا کہ بنگلہ دیش کے مومن شاہی ضلع کے حسن پور گاو¿ں کا رہنے والا عبداللہ گزشتہ قریب ایک ماہ سے مظفرنگر کے کٹیسرا میں رہ رہا تھا، اس سے پہلے وہ سہارنپور ضلع کے دیوبند تھانہ علاقے میں واقع انبہٹہ شیخاں گاو¿ں رہ رہاتھا، وہیں پر اس نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر اپنا پاسپورٹ بنوایا تھا، ان کے قبضے سے جعلی آدھار کارڈ، پاسپورٹ، چارمہریں اور 13 شناختی برآمد کئے گئے ہیں۔تینوں طلباءمشتبہ شخص سے کیاتعلق؟! دیوبند: اے ٹی ایس کے ذریعہ دیوبند سے حراست میں لئے گئے تیرہ گام کپواڑہ کشمیر کے باشندہ دانش میر شہر کے عید گاہ روڈ پر واقع ایک مدرسے میں دورہ حدیث کا طالب علم ہے، دانش کا اسی سال یہاں پر داخلہ ہوا ہے، اس سے قبل کی پڑھائی اس نے ضلع مظفرنگر کے میرانپور میں واقع ایک مدرسے سے کی ہے، مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں حراست میں لیے گئے وےلگام کپواڑہ کشمیر کے باشندہ عبدالباسط شہر کے محلہ خانقاہ میں واقع ایک مدرسے عربی ہفتم کا طالب علم ہے، عبدالباسط گزشتہ تین سالوں سے یہاں رہ کر پڑھائی کر رہا تھا، جبکہ اے ٹی ایس کے ذریعہ حراست میں لیا گیا تیسری طالبعلم گاو¿ں نوادہ پوسٹ تلک پور بھاگلپورکا باشندہ عبدالرحمن نے دیوبند کے ایک مدرسہ سے اسی سال فراغت حاصل کی ہے،آج کل عبدالرحمان دیوبند میں رہ کر کپڑے سلائی کا کام سیکھ رہا تھا۔کئی سالوں تک دیوبند میں رہا ہے بنگلہ دیشی مشتبہ! دیوبند: یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم کے ذریعہ ضلع مظفرنگر کے گاو¿ںکٹیسرا سے گرفتار کیا گیا بنگلہ دیشی ممنوعہ مشتبہ تنظیم انصار اللہ بنگلہ ٹیم کا رکن عبداللہ المامون بہت ہوشیار ہے ، وہ تھوڑے تھوڑے وقت کے بعد اپنی لوکیشن تبدیل کرتا رہتا تھا،جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے گزشتہ چند ماہ قبل ہی کٹیسرا میں رہنا شروع کیا تھا، اس سے پہلے وہ سال 2011 سے دیوبند تھانہ علاقہ کے گاو¿ں انبہٹہ شیخاں میں رہ رہا تھا اور یہیں سے اس نے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ہندوستانی پاسپورٹ بھی بنوالیا تھا، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بنیادی طور پر بنگلہ دیش کے ضلع مومن شاہی کے تھانہ حسن پور علاقے کا رہنے والا عبداللہ المامون ولد رئیس الدین احمد ہندوستان میں غیر قانونی طور پر آنے والے بنگلہ دیشیوں کی مدد کرتا تھا اور انہیں ہندوستانی دستاویزات دلوانے میں سرگرم رہتا تھا ۔بنگلہ دیشی مشتبہ نوجوان سے فرضی دستاویز، پاسپورٹ، چار مہر، گرام ترقی افسر، تحصیلدار اور الیکشن بھی برآمد ہونا بتایا گیاہے۔عبداللہ کا ایک ساتھی ابھی بھی فرار! دیوبند: ضلع مظفرنگر کے کٹیسرا سے گرفتار کیاگیا مشتبہ عبداللہ کا ایک اور ساتھی بنگلہ دیش کا ہی رہنے والافیضان بھی دیوبند میں موجود تھا،جس کے وہ مسلسل رابطے میں تھا، لیکن فیضان ابھی تک اے ٹی ایس کے ہتھے نہیں چڑھ سکا ہے۔بتایا جارہاہے فیضان اسی علاقہ میں چھپا ہے جس کی گرفتاری کے لئے پھر ایس ٹی ایس کی طرف سے کارروائی کی جاسکتی ہے۔

SHARE