نئی دہلی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے گورکھپور واقعہ کو شرمناک قرار دیا۔جیٹلی نے کہا کہ گورکھپور جیسے شرمناک واقعات نہیں ہونے چاہئے۔گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہوئی معصوم بچوں کی اموات نے ہر کسی کو جھنجھوڑ دیا تھا۔گیس کی کمی کی وجہ سے، 2دن میں تقریبا 30بچے مر گئے،موت کاسلسلہ ابھی تک رک نہیں آیا ہے،اگست میں 203افراد ہلاک ہوئے۔تازہ ترین اعداد و شمار میں،یکم اگست سے 17اگست کو بی آر ڈی میڈیکل کالج سے 203موتوں کی اطلاع دی گئی ہے۔ان 17دنوں میں، 769مریضوں کو ہسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔
جیٹلی کا یہ بیان سخت سمجھا جا سکتا ہے، کیونکہ یوپی کے وزیر صحت سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ اگست مہینے میں عام طور پر انسفلائٹس سے زیادہ بچے مرتے ہیں اور یہ اموات بھی ایسی ہی ہیں،جبکہ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے کہا تھا کہ اتنے بڑے ملک میں بہت سارے حادثے ہوئے اور یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا، کانگریس کے دور اقتدار میں بھی ہوئے۔
ڈی ایم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال کو آکسیجن سلنڈر سپلائی کرنے والی کمپنی پشپا سیلز اور آکسیجن یونٹ کے انچارج ڈاکٹر ستیش نے اس میں لاپرواہی برتی ہے۔رپورٹ کا دعوی ہے کہ ستیش کو تحریری طور پر مطلع کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے آکسیجن سلنڈر کی فراہمی میں مداخلت کی تو وہ اس کا مجرم ہے۔اس کے علاوہ اسٹاک بک میں ٹرانزیکشن کی تفصیلات نہیں لکھی گئی تھیں۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد کمپنی کی جانب سے یہ دلیل دی گئی تھی کہ گزشتہ کئی ماہ سے ادائیگی نہیں ملنے کی وجہ سے آکسیجن کے سلنڈر کی سپلائی بند کرنی پڑی تھی۔آکسیجن سپلائی کرنے والی کمپنی پشپا سیلز کے یوپی ڈیلر منیش بھنڈاری نے کہا تھا کہ ممکنہ طور یہ اموات آکسیجن کے لئے ضروری سلنڈر کی کمی سے نہیں، بلکہ اسپتال میں سلنڈر چینج کے دوران اتفاق سے ہوئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ آکسیجن کی ادائیگی کے لئے چیف سیکرٹری کو قریب 100خطوط لکھے جا چکے ہیں۔