دینی مدارس تحریک آزادی میں تمام ملی و سیاسی محاذوں پر سر گرم رہے :مولانا سید شاہدالحسنیتحریک آزادی میں مدارس اسلامیہ کی کوششیں ناقابل فرامواش:پروفیسر اختر الواسع،جامعہ مظاہر سہارنپور میں جشن آزادی کے پروگرام کا انعقاد
سہارنپور(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
حسب سابق معروف دینی و علمی درسگاہ جامعہ مظاہرعلوم سہارنپور میںامسال بھی آزادی¿ ہند کی مناسبت سے اجلاس عام کا انعقاد کیاگیا،جس کی صدارت مو لانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے وائس چانسلرپدم شری پروفیسر اخترالواسع نے کی ،جبکہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے پدم شری یوگ گرو بھارت بھوشن نے شرکت کی۔ جامعہ کے امین عام مولانا سید محمد شاہد الحسنی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ملک کی آزادی کے سلسلہ میں مظاہرعلوم سہارنپور کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ،یہاں کے علماءنے دینی اور ایمانی بصیرت کے ساتھ انگریزوںاور ان کی جابر ظالم حکومت کے خلاف بہت سارے فتوے جاری کئے جو آج بھی جامعہ کے ریکارڈ میں محفوظ ہیں ،مولانا الحسنی نے بتایا کہ ۱۲۹۱ءمیں ”انگریزی فوج کی ملازمت حرام ہے“کا فتوی یہاں کے علماءنے جاری کیا اور اس کی پاداش میںشیخ الاسلام مولانا مدنی اور مسلم و غیر مسلم رفقا نے قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کیںاسی طرح شاہ برطانیہ کی ۵۲ویں سالگرہ ۶ مئی ۵۳۹۱ءکے موقع پر جبکہ حکومت انگریز کا دباو¿ تھا کہ پورے ملک میں جشن منایا جائے اس وقت حکومت انگریز کے آرڈر کے باوجود یہاں کے مفتیان کرام اور علماءعظام نے اس جشن کی بھرپور مخالفت کی اور انگریزی حکومت کے عتاب کا نشانہ بنے۔مولانا الحسنی نے اپنے خطاب کے آخر میں بڑے دو ٹوک انداز میں کہا کہ یہ ملک دوستی اور پیار و محبت کے بغیر اپنا وجود باقی نہیں رکھ سکتا ،اسلام کی یہی تعلیم ہے کہ پیار و محبت کو عام کیا جائے ۔صدارتی خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اخترالواسع نے جامعہ مظاہرعلوم اور دیگر تمام مدارس اسلامیہ کی تحریک آزادی میں کوششوں کو سراہا اور تمام ہندوستانیوں کو یہ پیغام دیا کہ اس ملک کی ترقی آپسی محبت،بھائی چارگی اور امن و امان کی فضا میں ہی مضمر ہے۔رکن اسمبلی سنجے گرگ نے قومی یکجہتی کے عنوان سے خطاب کیا اور جامعہ مظاہرعلوم کی حب الوطنی کو سراہا۔مہمان خصوصی یوگ گرو بھارت بھوشن نے تحریک آزادی میں ہندو و مسلمانوں کی مشترکہ قربانیوںکو تفصیل سے بیان کیا ، اور ملک کی ترقی کے لئے نفرت کا ماحول ختم کرنے پر زور دیا،جامعہ مظاہرعلوم میں اپنی آمد کو اپنے لئے سعادت کی بات بتائی۔اجلاس میں سینئر ایڈوکیٹ انور علی ، چودھری جانثار احمد ایڈوکیٹ،مولانا علی حسن مظاہری یمنا نگر،قاری محمد یوسف ،قاری محمد سالم کاشفی،حافظ صالح احقر ،ڈاکٹر شاہد زبیری،مولانا فرید احمد مظاہری،ہری موہن ساگر،روہت کمار،نیپن جین،شیوکمار،سیٹھ راج ایڈوکیٹ،اشوک کمار ،قاری محمد اکرام،پروین کمار،جینٹِل گپتا،پردیپ ڈوڈا،منیش اروڑہ وغیرہ نے خاص طور سے شرکت کی۔نظامت جامعہ مظاہرعلوم کے استاذ حدیث مولانا محمد ساجد حسن نے کی ۔قبل ازاں قاری سید محمد عمار ہاشمی کی تلاوت اورمحمدعمیر مہاراشٹری کی نعت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔محمد عامر سہارنپوری نے ترانہ¿ اقبال اور محمد احمد خیرآبادی نے مولانا فضل حق خیرآبادی کا لکھا ترانہ ”معمار آزادی “پیش کیا ۔ پروگرام کو انتظامی اعتبار سے کامیاب بنانے والوں میں مولانا محمد ساجد کاشفی، مولانا معاذ احمد ، مفتی مولانا سید محمد صالح ،مولانا محمد اسجد،مولانا عبداللہ خالد خیرآبادی،مولانا اسعد حقانی ، مولانا جمیل احمد مظاہری وغیرہ نے اہم رول اداکیا۔ آخر میں کنوینر مولانا سید شاہد الحسنی نے تمام مہمانوںکا شکریہ اداکیا ،ان کی دعاءپر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔