سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری میں افسران کوتاہی سے کام نہ ، مولانااسرارالحق قاسمی شب وروزمتاثرہ علاقوں کے جائزہ و راحت رسانی میں مصروف

کشن گنج(ملت ٹائمز)

کشن گنج اوراس کے متصل سیمانچل کے اضلاع میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کوبے پناہ نقصان پہنچاہے،سیکڑوں گاؤں اور قصبات پوری طرح سیلاب میں بہہ گئے ہیں،جبکہ دوسوسے زائد افراد لقمۂ اجل بن گئے ہیں۔اس سیلاب نے پورے خطے کی معیشت کو زبردست نقصان پہنچایا ہے، حالات ایسے ہیں کہ لاکھوں لوگ کھانے پینے کو ترس رہے ہیں اور ان کے پاس سرچھپانے کی جگہ بھی نہیں بچی ہے۔
علاقے کے ممبرپارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی شروع دن سے ہی رات دن ایک کرکے تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کررہے ہیں اور متاثرین کی راحت رسانی و بازآبادکاری کے لئے مسلسل جدوجہد میں مصروف ہیں،راستہ اور سواری کی پرواکیے بغیرموٹرسائیکل،آٹویا پیدل چل کر وہ ہر اس گاؤں میں پہنچ رہے ہیں جہاں سیلاب نے تباہی مچائی ہے اور لوگ امداد و راحت رسانی کے انتظار میں ہیں۔مولاناقاسمی کشن گنج و پورنیہ کے ڈی ایم و ضلع انتظامیہ کے افسران سے مستقل رابطے میں ہیں ،ان پر دباؤبنارہے ہیں اوران کی نگرانی میں ہر سیلاب زدہ گاؤں میں راحت و امدادکاسامان پہنچوانے کی کوشش کی جارہی ہے۔مولاناقاسمی نے آج متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے علاقے کے مہیش بتنا،کڑھیلی

،پتھرگھٹی،گوال ٹولی،گوا باڑی اور پٹ گاؤں سمیت درجن بھرسیلاب زدہ گاؤں میں پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا،تمام سیلاب متاثرین سے ملاقات کی،انہیں مدداورریلیف پہنچوانے کایقین دلایا اور انتظامیہ کو تمام متاثرین تک فوری طورپرامداد وراحت رسانی کی تاکید کی۔مولانانے تمام سیلاب زدہ علاقوں میں پھیلنے والی ممکنہ بیماریوں سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لئے جگہ جگہ طبی کیمپ قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے،فی الوقت متعدد مقامات پر طبی کیمپ قائم ہیں جہاں لوگوں کا مفت چیک اپ اور علاج کیاجارہاہے۔مولاناقاسمی نے اپنے دورے کے دوران ان کیمپوں کابھی جائزہ لیا اور متعلقہ ڈاکٹروں کوہدایت دی کہ تمام مریضوں کے چیک اپ اور ان کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔