چندی گڑھنئی دہلی (عارفہ حیدر خانملت ٹائمز)
ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کو عصمت دری کے معاملے میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد ان کے بھکتوں کی جانب سے ہونے والے تشدد اور دہشت گردانہ واقعات پر ہریانہ اور پنجاب ہائی کورٹ نے ہریانہ کی منوہر لال کھٹر حکومت کو جم کر پھٹکار لگائی ہے ، ہائی کورٹ نے کہا کہ اپنے سیاسی مفاد کے لئے حکومت نے پنچکولا کو جلانے کے لئے چھوڑ دیا، پورے بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ حالات کے سامنے حکومت نے سرینڈر کر دیا۔
اس کے ساتھ ہی فیصلے کے بعد رام رحیم کی گرفتاری کے وقت کرنال کے آئی جی کو تھپڑ مارنے والے رام رحیم کے 6 سیکورٹی گارڈ اور دو حامیوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اس کے علاوہ سرکاری کام میں رکاوٹ پہنچانے سمیت کل تین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، دراصل یہ لوگ آئی جی سے اس بات پر الجھ گئے کہ وہ رام رحیم کو اپنی گاڑی میں لے جائیں گے۔
واضح رہے کہ رام رحیم کو سادھوی سے ریپ معاملے میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد اس کے حامیوں نے ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش، دہلی سمیت دوسرے پڑوسی ریاستوں میںتشدد برپار کررکھاہے ، ملت ٹائمز کو ملی اطلاع کے مطابق اب تک قریب 50 لوگوں کی جان جا چکی ہے، پنجاب، ہریانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو گرمیٹ رام رحیم کی جائیداد کی فروخت کا حکم دیا کہ وہ پی آئی ایل پر سماعت کے دوران واقعات کے متاثرین کو معاوضہ دیں،
سربراہ گرمیت رام رحیم کو دو خواتین کی عصمت دری کے الزام میں جمعہ کو پنچکولاکی خصوصی سی بی آئی عدالت نے مجرم قرار دیا ہے، سزا پر فیصلہ 28 اگست کو سنا جائے گا، رام رحیم کو عدالت میں ہی حراست میں لے لیا گیا،رام رحیم کو روہتک جیل میں رکھا گیا ہے۔گرمیت رام رحیم سنگھ کی طرف سے دو سادھویو کا جنسی استحصال کئے جانے سے متعلق نامعلوم خط ملنے کے بعد پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر سی بی آئی نے 2002 میں ڈیرہ کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔
اس دوران ای ٹی وی کے حوالے سے یہ خبر بھی آرہی ہے کہ نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر سے سخت ناراض ہیں اور ان کی کرسی جاسکتی ہے ۔