آج سے بی جے پی اور نتیش کمارکی الٹی گنتی شروع ،گاندھی کے قاتلوں کی حمایت کرنے والوں کیلئے ہندوستان میں کوئی جگہ نہیں ہے :تیجسوی یادو

پٹنہ(ملت ٹائمزمحمد اشفاق ساقی)
آر جے ڈی کی ریلی میں پارٹی لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش کمار کے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے فیصلے پر طنز کستے ہوئے سوالیہ لہجے میں پوچھا کہ اب نتیش جی کا ضمیر کہاں گیا؟ دراصل وہ نتیش کمار کے 2013 میں بی جے پی کا ساتھ چھوڑ کر اور اب پھر سے ہاتھ ملانے کے فیصلے پر نشانہ سادھ رہے تھے، نتیش کمار نے حال میںمہاگٹھبندھن کا ساتھ چھوڑ کر بی جے پی کے ساتھ دوبارہ ناطہ جوڑا ہے، اس دوران لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی بی جے پی کو دھکاملک بچاو¿ ریلی میں شرکت کرنے کے لئے ایس پی لیڈر اکھلیش یادو، جے ڈی یو کے باغی لیڈر شرد یادو، ٹی ایم سی لیڈر ممتا بنرجی سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر پہنچے ہیں۔
تیجسوی نے کہاجے ڈی یو موسم کا چچا ہے، ریلی میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی پرساد یادو نے کہا کہ نتیش ہمارے چچا تھے اور رہیں گے لیکن وہ اچھے ‘چچا’ نہیں ہیں، انہوں نے نتیش کے جنتا دل (یونائیٹڈ) کو جعلی جنتادل (یو) بتاتے ہوئے کہا کہ اصلی جنتا دل (یو) شردیادو چچا کا ہے، تیجسوی نے آگے کہا، ‘نتیش جی ہمارا ساتھ چھوڑ کر اگرچہ چلے گئے، لیکن عظیم اتحاد ٹوٹا نہیں ہے، اصلی جنتادل (یو) کے رہنما ہمارے چچا شرد یادو ہیں، ہمارے چچا نتیش جی کی آج سے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے نوجوانوں سے کہاآپ لوگ جوہر ہر مودی، گھر گھر مودی کا نعرہ لگاتے تھے، وہ بڑبڑ-بڑبڑ مودی اور گڑبڑ مودی ہیں، انہوں نے کہا،ہمارے عزیز چچا نتیش جی اور بی جے پی کی آج سے الٹی گنتی شروع ہو گئی۔
انہوں نے کہاآپ سب لوگ جانتے ہیں کہ چچا نتیش نے کہا تھا کہ آر ایس ایس مفت ہندوستان بنائیں گے، لیکن آج سنگھ کی گودی میں جاکر بیٹھ گئے، ہے رام کی جگہ جے شری رام کہنے لگے، گاندھی جی کے قاتلوں کے ساتھ مل گئے۔
اس ریلی میں کانگریس کی طرف سے غلام نبی آزاد، بہار انچارج سی پی جوشی، موجود ہیں، اس دوران غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہ ریلی کامیاب ہوگی،پٹنہ کے گاندھی میدان میں منعقد اس ریلی میں تقریبا 15-16 سیاسی پارٹی حصہ لے رہی ہیں، اگرچہ آر جے ڈی کی ریلی میں کانگریس کے سینئر لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی اور بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے حصہ نہیں لینے سے اپوزیشن اتحاد کی کوشش پر سوالیہ نشان لگنے لگے ہیں ۔اگرچہ حزب اختلاف نے دعوی کیا ہے