گرمیت رام رہیم کے بعداب آسارام کی باری؟ سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کولگائی پھٹکار

نئی دہلی(ملت ٹائمزعارفہ حیدرخان)
گرمیت رام رحیم کے بعد اب آسارام کی باری ہے۔ایک نابالغ سے عصمت دری کیس میں سپریم کورٹ نے گجرات میں گاندھی نگر میں چل رہی آسارام کے خلاف سست سماعت پر سوال اٹھائے ہیں اور گجرات حکومت کوپھٹکارلگائی ہے۔سپریم کورٹ نے گجرات حکومت سے پوچھا کیوں معاملہ کی سماعت میں تاخیرہورہی ہے؟۔
سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ابھی تک متاثرہ کے بیانات کیوں نہیں درج کئے گئے۔سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کوہدایت دی ہے کہ وہ معاملات پر قابو پانے اور معاملے کی پیش رفت کے بارے میں بتائے۔دیوالی کے بعد یہ معاملہ سنا جائے گا۔دراصل، 12اپریل، 2017کو ایک نابالغ لڑکی عزت تارتارکرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے گجرات کی حکومت سے پوچھا تھا کہ آسارام کے خلاف ٹرائل کوٹالانہ جائے۔اس معاملے میں عملی طورپرجیسے ممکن ہو گواہوں کے بیانات کو ریکارڈ کیاجائے کیونکہ آسارام طویل وقت سے جیل میں ہے۔
گجرات حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ اس کیس میں گواہوں کولے کر تیزی سے کارروائی چل رہی ہے۔29گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں اور 46بیانات ابھی ریکارڈ نہیں کیے گئے ہیں۔دریں اثنا دو گواہ مارے گئے اور بہت سے زخمی ہوئے۔اسی وقت آسارام کی طرف سے سپریم کورٹ میں یہ کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ حکومت کو گواہ کے بیانات کو دبانے کے عمل کو تیزکرنے کاحکم دے۔
دراصل آسارام نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی عرضی لگائی تھی لیکن سپریم کورٹ نے عرضی کو ٹھکراتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک کیس کے گواہوں کے بیان ٹرائل کورٹ میں درج نہیں ہو جاتے، وہ معاملے کی سماعت نہیں کرے گا۔آسارام 2013سے جیل میں بند ہے۔