کانپور(ملت ٹائمز)
دور جدید میں پیش آنے والے نئے اور پیچیدہ مسائل کے حل کے لئے شہر کانپور کے جید علماﺅ مفتیان پر مشتمل کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کی ماہانہ نشست عصر تا عشاءمسجد اقصی موتی نگر جاجمو¿ میں اکیڈمی کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں دور جدید کے اہم مسائل مثلا ایک خطبہ جمعہ سے جمعہ کی دوجماعتیں، احرام کی حالت میں کان پر پٹی پہننا، مریض پر موبائل وغیرہ سے دم کرنا یا روضہ رسول پر موبائل سے درود و سلام پیش کرنا، طواف زیارت چھوڑ کر آنے والی خاتون شادی کے بعد شوہر کیلئے حلال ہوگی یا نہیں؟ وغیرہ پر قرآن و سنت کی روشنی میں تفصیلی بحث ہوئی۔
مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے نشست کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کی شرعی رہنمائی، پیچیدہ اور جدید مسائل کا اسلامی حل پیش کرنے کیلئے قائم کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کانپور کی جانب سے مختلف علمی موضوعات پر غور کرنے کیلئے ہر ماہ نشست منعقد کی جاتی ہے مسجد اقصیٰ موتی نگر میں منعقدہ نشست میں مفتیان کرام وعلماءعظام کے درمیان ایک ہی مسجد میں دوبار نماز جمعہ ادا کرنے کی ضرورت پیش آنے کے وقت خطبہ کے سلسلے میں دلائل کی روشنی میں گفتگو ہوئی کہ آیا ایک ہی خطبہ دونوں جماعت کے لئے کافی ہوگا یا الگ الگ خطبہ پڑھا جائے گا ، تحقیق سے یہ بات واضح ہوئی کہ اگر دوسری جماعت کی امامت کرنے والا اور اس کے علاوہ کم از کم تین افراد نے پہلی جماعت کا خطبہ سن لیا ہو تو یہ کافی ہوگا اور اگر ایسا نہیں ہے تو دوبارہ خطبہ دیا جائے گا۔ موبائل سے مریض پر دم یا نوزائیدہ بچے کے کان میں اذان نیز روضہ اقدس پر موبائل سے صلوٰة وسلام کی پیشی یہ سب صورتیں شرعاً معروف اور معہود طریقے کے خلاف ہیں۔ معہود طریقہ یہی ہے کہ کسی آلے کے بغیر خود براہ راست یہ اعمال انجام دے یا دوسرے کے ذریعہ انجام دلائے، تاہم اگر موبائل سے یہ امور انجام دئے گئے تو اس کو ناجائز نہیں کہا جائے گا۔ طواف زیارت حج کا ایک دوسرا اہم فریضہ ہے اس کے بغیر حج کی تکمیل نہیں ہوسکتی اگر کوئی شخص طواف زیارت کئے بغیر واپس آگیا تو جب تک خانہ کعبہ کا طواف زیارت نہیں کرلے گا ازدواجی تعلق جائز نہ ہوگا اور اس کا حج موقوف رہے گا، بغیر کسی نئے احرام کے محض طواف زیارت کے لئے سفر کرنا لازم ہے۔ احرام کی حالت میں کان پر پٹی پہننا اس طرح کہ صرف کان اور گردن ڈھک جائے جائز ہے لیکن وہ پٹی جو پیشانی سے ہوتے ہوئے سر کے پچھلے حصے اور کان کو ڈھانکتی ہے اس میں عموما چوتھائی سر ڈھک جاتا ہے اس لئے یہ منع ہے؛ البتہ عذر کی صورت میں پہننے کی اجازت ہوگی، اگرچہ بارہ گھنٹے سے کم کی صورت میں صدقہ ورنہ دم واجب ہوگا۔ مگر یہ کہ وہ پٹی اتنی مختصر اور پتلی ہو کہ چوتھائی سرسے کم ڈھکے تو دم نہ ہوگا۔
نشست میں مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی کے علاوہ اکیڈمی کے نائب صدر مولانا خلیل احمد مظاہری، جنرل سکریٹری مفتی اقبال احمد قاسمی، سکریٹری مفتی عبدالرشید قاسمی، مولانا انیس خاں قاسمی، مفتی اسعد الدین قاسمی، مفتی محمد عثمان قاسمی، مفتی سعد نور قاسمی،مفتی عزیز الرحمن قاسمی، مفتی حفظ الرحمن قاسمی، مفتی محمد دانش قاسمی، مفتی مفتاح حسین قاسمی، مفتی عبداللہ غنی مظاہری سمیت دیگر علمائ و مفتیان نے شرکت کی۔





