NEETمعاملہ میں تمل ناڈو کے طلبہ کو دھوکہ : ایس ڈی پی آئی نے مرکزی حکومت کے دفاترکا گھیراﺅ کیا

چنئی (ملت ٹائمز)
ریاست تمل ناڈو میں بی جے پی کو چھوڑ کر تمام سیاسی و سماجی جماعتوں نے میڈیکل تعلیم حاصل کرنے کے لیے NEETداخلہ امتحانات سے تمل ناڈو کے طلبہ کو مستشنی رکھنے کا مسلسل مطالبہ کرتے آرہے ہیں، لیکن مرکزی حکومت نے اخیر وقت میں سپریم کورٹ میں اپنے موقف کو بدل کر تمل ناڈو کے طلبہ کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ۔مرکزی حکومت کے اس موقف کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو شاخہ کی جانب سے چنئی سمیت ریاست کے اہم شہروں میں مرکزی حکومت کے دفاتروں کا گھیراﺅ اور ریل روکو احتجاج کیا گیا۔ چنئی میں ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر دہلان باقوی کی قیادت میں BSNLدفتر کا گھیراﺅ کیا گیا۔انہوںنے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی کی مرکزی وزیر نرملا سیتارامن نے NEETامتحانات کے تعلق سے کہا تھا کہ اس سے تمل ناڈو کے دیہی علاقوں کے غریب طلبہ اور ریاستی تعلیمی نظام کے تحت تعلیم پانے والے طلبہ متاثر ہونگے اور تمل ناڈو حکومت کو یہ صلاح بھی دیا تھا کہ اگر تمل ناڈو حکومت اگر ایک ہنگامی قانون منظور کرکے کم از کم سال کے لیے تمل ناڈو کے طلبہ کو NEETامتحانات سے مستشنی رکھنے کا مطالبہ کرے گی اس پر مرکزی حکومت غور کرے گی۔ ان کی بات مان کر تمل ناڈو حکومت نے ہنگامی قانون منظور کرکے وزرات داخلہ کو سونپا تھااور اس تمل ناڈو حکومت اور عوام اس بات کا انتظار کررہے تھے کہ ہنگامی قانون کو صدر جمہوریہ کی منظوری حاصل ہوگی ۔ لیکن جب اس معاملہ کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی اس وقت مرکزی حکومت کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ ہنگامی قانون کو منظور نہیں کیا جاسکتا ہے۔ مرکزی حکومت نے عدالت میں ایک موقف اور عدالت سے باہر ایک موقف اختیار کرکے تمل ناڈو کے عوام اور طلبہ کے ساتھ دھوکہ بازی کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر دہلان باقوی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ CBSCتعلیمی نظام کے تحت لیے جانے والے NEETامتحانات میں ریاستی تعلیمی نظام کے تحت تعلیم پانے والے طلبہ سخت متاثر ہونگے اور اس کے ذریعے میڈیکل داخلوں میں سماجی انصاف کو دھچکا لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو کو NEETداخلی امتحانات سے عارضی طور پر نہیں مستقل چھوٹ درکار ہے ۔ NEETامتحانات کے معاملے میں تمل ناڈو حکومت مرکزی حکومت پر مناسب دباﺅ ڈالنے اور مرکزی حکومت سے ریاستی حقوق حاصل کرنے اور عدالتی کارروائی کے ذریعے ریاستی حقوق بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔ چنئی میں ہوئے اس احتجاجی مظاہرے میں ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری امیر حمزہ،رتھنم، ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن محمد فاروق سمیت 500سے زائد کارکنان شریک رہے۔ چنئی کے علاوہ ایس ڈی پی آئی نے کوئمبتور، ترونیل ویلی،مدورائی میں مرکزی حکومت کے دفاتر کا گھیراﺅ اور ریل روکو احتجاج درج کیا۔