رام رہیم کے کالے کرتوت کی وجہ سے جیل کے دیگر قیدی بھی بیحد پریشان

روہتک جیل میں ایمرجنسی جیسے حالات،باہرآنے کے بعدڈاکٹرکراڑکاانکشاف
روہتک(ملت ٹائمز)
عصمت دری کی سزا کاٹ رہے ڈیرہ سچا سودا چیف گرمیت رام ریم جیل میں بند ڈیڑھ ہزار قیدیوں پربھاری پڑ گئے ہیں۔جس دن سے بابا جیل می آیاہے تب سے ان قیدیوں کاسکون چھن گیا ہے۔یہ کہنا ہے کہ اس قیدی کا جس نے بابا کی وجہ سے ضمانت ہونے کے باوجود جیل میں پانچ دن گزرا ہے۔ہائی کورٹ سے ضمانت پررہاہوئے ڈااکٹر سودیش کراڑ کل جب روہتک جیل سے باہر آئے توانہوں نے میڈیاکے سامنے کئی بڑے خلاصے کئے۔انہوں نے کہا کہ وہ بابا کی منظوری سیل کے برابر والے سیل میں تھے۔
کراڑنے کہا کہ بابا کی وجہ سے، انہیں پانچ دن تک اضافی قیدمیں رہناپڑا۔انہوں نے کہا کہ میری 25کوہائی کورٹ سے ضمانت ہوگئی تھی لیکن بابا کی وجہ سے، پانچ دن اضافی رہنا پڑا،یہاں ہم آپ کو بتادیں کہ کہ متعینہ وقت کے بعدکسی قیدی کوقیدمیں نہیں رکھا جا سکتا،دن اورقت پرہی قیدی کورہائی ہوتی ہے لیکن بابا کی وجہ سے ایک قسم کی ایمرجنسی فی الحال روہتک جیل میںلگی ہوئی ہے۔
کراڑنے کہاکہ جیسے ہی رام رہیم 25اگست کو جیل میں آیاتھا،ایسالگاکہ ایک طرح سے ہمیں جیل میں ہی جیل ہوگئی ہے،ہمارے تمام حقوق چھین لئے گئے،ہمیں باہر جانے کی اجازت نہیں تھی، پانچ دنوں سے میں بلاک میں ہی بندتھا،ہمیں فون سے بات کرنے کے لئے 5منٹ ملتا ہے، جس میں ہم اپنے وکیل یا رشتہ دار سے فون پر بات کرتے ہیں۔وہ بھی ہمیں بابا کے آنے کے بعد سے نہیں دئے گئے ہیں،ہمارے رشتہ داروں کو ملنے کیلئے جیل تک بھی نہیں پہنچنے دیاگیا۔
کراڑنے کہاجیل میں 1500قیدی ہیں، ہر روز 150قیدیوں کی تاریخ کورٹ میں ہوتی ہے، کسی کا کیس ضمانت پر ہے توکسی کی ہائی کورٹ سماعت چل رہی ہے،قیدیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے،جن لوگوں کی عدالت میں تاریخ تھی، انہیں 5دن تک جانے کی اجازت نہیں ملی۔ان کا دعوی ہے کہ تقریبا ایک ہزار قیدی بابا کے آنے کی وجہ سے سماعت پرنہیں جاپائے ہیں۔آخر میں کراڑ نے کہا کہ فیصلہ کے بعد بابا کی صورت حال یہ تھی کہ وہ چل بھی نہیں پارہاتھا۔دونوں نمبردار انہیں پکڑکر سیل تک لے کرآئے۔