امیر شریعت دوم مفتی اشرف علی باقوی کا انتقال ملت اسلامیہ کا بڑا سانحہ

خانقاہ رحیمی دارالعلوم محمدیہ میں قرآن خوانی اور دعائے مغفرت کا اہتمام
بنگلور (ملت ٹائمزپریس ریلیز)
عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی ستاروں پر۔ جامع ترمذی کی حدیث ہے نبی کریم نے ارشاد فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے، آسمانوں اور زمین کی تمام مخلوق حتی کہ چیونٹیاں اپنے بلوں میں اور مچھلیاں سمندر کے پانی میں اس شخص کے لئے دعا مانگتی ہیں جو لوگوں کو دین کی تعلیم دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار گنگونڈناہلی کی معروف دینی واقامتی درسگاہ کے بانی ومہتمم حبیب الامت حضرت مولانا ڈاکٹر حکیم محمد ادریس حبان رحیمی نے امیر شریعت اول حضرت مولانا شاہ ابو سعود احمد صاحب رحمة اللہ علیہ بانی دارالعلوم سبیل الرشاد کے بڑے صاحبزادے امیر شریعت دوم حضرت مولانا مفتی اشرف علی شیخ الحدیث ومہتمم دارالعلوم سبیل الرشاد کے اچانک انتقال پرملال پر کیا۔
مولانا رحیمی نے نماز جمعہ سے قبل مرکزی جامع مسجد دارالعلوم محمدیہ میں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ایک عالم کی موت ایک عالَم کی موت ہے۔ آج صرف صوبہ کرناٹک نہیں بلکہ ہندوستان ایک عظیم علمی شخصیت سے محروم ہوگیا ہے، مفتی صاحب مرحوم کا شمار صف اول کے علمائے کرام میں ہوتا تھا، آپ مسلم پرسنل لا سے بھی وابستہ تھے، نیز سینکڑوں مدارس اور تنظیموں کی آپ سرپرستی فرما رہے تھے، گویا آپ درحقیقت خود ایک انجمن تھے، آپ کی دینی وملی بے شمار خدمات ہیں جن کو دیر تک یاد رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ امت کو آپ کا نعم البدل عطا فرمائے۔ نمازِ جمعہ کے بعد خانقاہ رحیمی دارالعلوم محمدیہ میں امیر شریعت کے لئے دعائے مغفرت اور ایصالِ ثواب کا اہتمام کیا گیا، اور امیر شریعت کی خدمات کو سراہتے ہوئے دعائے مغفرت کی گئی۔ اللہ تعالیٰ مفتی صاحب کے درجات کو بلند فرمائے اور بالخصوص آپ کے اہل خانہ اور متوسلین وتلامذہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور دارالعلوم سبیل الرشاد کو مزید ترقیات عطا فرمائے۔
اس موقع پر ڈاکٹر محمد فاروق اعظم حبان قاسمی، الحاج سید افضل پاشاہ سکریٹری، الحاج عبد الرحمن بابو بھائی، سید افضل رکن، مفتی ارشد جمیل رشیدی، قاری محمد افضل ممتاز رحیمی، حکیم محمد عثمان حبان دلدار قاسمی، مولانا سعید الرحمن قاسمی، قاری عبد الباری حبانی، حکیم محمد عدنان حبان نوادر، مولانا بلال احمد قاسمی، مولانا ابوصادق قاسمی، مولانا بابر ندوی، مولوی خورشید انور اور حافظ فخر الدین کے علاوہ اطراف واکناف کے عمائدین نے کثیر تعداد میں شریک ہوکر اپنے رنج وغم کا اظہار کیا۔ اللہ تعالیٰ حضرت والا کی بال بال مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے، آمین۔
اطلاع کے مطابق دارالعلوم مصباح التوحید چک بیٹھلی بنگلور میں بعد نمازِ فجر ڈاکٹر مولانا اظہار افسر رحیمی نے قرآن خوانی کا اہتمام عمل میں آیا، حضرت مرحوم کو ایصالِ ثواب کیا گیا، پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی گئی۔