مشتبہ بنگلہ دیشیوں کی گرفتاری کے بعد بھنیڑہ گاوں پہنچی اے ٹی ایس

لکھنو سے گرفتار مشتبہ نوجوان کا علاقہ کے گاوں بھنیڑہ میں جعلی دستاویز بناکر رہنے کادعویٰ

دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)

لکھنو¿ سے تین مشتبہ بنگلہ دیشیوں کی گرفتاری کے بعد جمعہ کو اے ٹی ایس نے بھاری پولیس فورس کے ساتھ گاو¿ں بھنیڑہ میں واقع ایک مدرسہ میں پہنچ کر سخت تلاشی لی ، تلاشی کے دوران کمروں کے اندر سے برآمد کچھ اشیاءکو اے ٹی ایس کی ٹیم اپنے ساتھ لے کر چلی گئی۔دعویٰ کیاگیاہے کہ مذکورہ تینوں مشتبہ نوجوان جعلی دستاویز بناکر علاقہ کے گاو¿ں بھنیڑہ کے ایک مدرسہ میں تقریباً تین ماہ تک رہے ہیں۔ جمعرات کو اے ٹی ایس نے لکھنو¿ ریلوے اسٹیشن کے قریب سے تین مشتبہ بنگلہ دیشی نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ اے ٹی ایس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں تینوں نوجوانوں نے دیوبند علاقے کے گاو¿ں بھنیڑہ میں واقع ایک مدرسے میں تین ماہ تک ٹھہرنے کی بات قبول کی ہے، جس کے بعد جمعہ کو اے ٹی ایس و خفیہ محکمہ کی ٹیم کے علاوہ سی او سدھارتھ سنگھ اور انچارج انسپکٹر پنکج تیاگی کی قیادت میں پولیس ٹیم نے گاو¿ں بھنیڑہ میں واقع مذکورہ مدرسہ پہنچ کر ان کمروںکی تلاشی لی جہاں مشتبہ نوجوانوں کے ٹھہرنے کادعویٰ کیاگیا تھا،تلاشی کے دوران کچھ اشیاءبرآمد کرکے اے ٹی ایس کی ٹیم اپنے ساتھ لیکر چلی گئی ۔ اے ٹی ایس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات نکل کر سامنے آئی ہے کہ یہ تینوں فرضی شناختی نامے اور جعلی دستاویزات پر ضلع سہارنپور کی دیوبند کوتوالی علاقے کے گاو¿ں بھنیڑہ خاص میں رہ رہے تھے جہاں تینوں بھائیوں میں سے ایک طالبعلم بن کے رہ رہا تھا۔ سی او سدھارتھ سنگھ نے بتایا کہ گرفتار کئے گئے تینوں نوجوان سگے بھائی ہےں، جن میں سے دو استاذ بن کر پڑھا رہے تھے۔ بتایا کہ کچھ وقت پہلے مظفرنگرکے گاو¿ں کٹیسرہ سے بنگلہ دیشی مشتبہ عبداللہ المامون کی نشاندہی اور اس کے فون میں سے ملے نمبروں کی بنیاد پر اے ٹی ایس اور خفیہ محکمہ نے مدرسہ کے ان کمروں کو تلاشی لی ہے جن میں بنگلہ دیشی رہ رہے تھے۔ اچانک اے ٹی ایس اور بڑی تعداد میں پولیس فورس کو دیکھ کر گاو¿ں میں افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔