شرعی قوانین کے تئیں غلط بیانی کرنے والوں پرنکیل کسے گامسلم پرسنل لابورڈ،میڈیامیں اسلام کی غلط شبیہ پیش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کامنصوبہ

نئی دہلی(ملت ٹائمز)
میڈیامیں آکرمسلم نمائندہ بن کراسلامی تعلیمات کے تئیںغلط بیانی کرنے والوں کے خلاف مسلم پرسنل لاءبورڈنے سخت رخ اپناکراہم قدم اٹھایاہے جن کے ذریعہ اسلام کی غلط شبیہ پیش کی جاتی رہی ہے اورمیڈیاکے آلہ کاربن کراسلامی تعلیمات کے تئیں عوام کوگمراہ کیاجاتاہے ۔ بابا رام رہیم کی سزا کے بعد ہریانہ میں ڈیرہ سچا سودا کے چیف کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے جعلی ملاﺅں کا پیچھا کرنے کا بھی آغاز کیا ہے۔ اس طرح کے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے ایک پراجیکٹ کو جلد ہی بورڈ میں لایا جائے گا۔ بورڈکی مجلس عاملہ کے رکن مولانا خالدرشید فرنگی محلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔انہوں نے کہا کہ آج کل ٹی وی پر بہت جعلی لوگ موجودہیں۔یہ ملااسلام اور شرعی قانون کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ اس طرح کے عالم اور مومنوں کے خلاف اسکینڈل ہونا چاہئے، جو مسلم کمیونٹی اور اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔

ٹی وی چینل والوں کی نظر میں اسلام سمیت ہر معاملے کے ایکسپرٹ مولانا انصار رضا
جن کی شرعی نمائندگی پر عام مسلمانوں کو شدید اعتراض ہے

انہوں نے کہاکہ آج کل بہت سے ملا اورعلماءٹی وی پردکھائے جاتے ہیں، ان کے پاس کوئی اعتبار نہیں ہے، ان کا کام ٹوپی پہننا اور داڑھی بڑھاہوکر ٹی وی بحث میں شامل ہوناہے۔ ایسے لوگوں کو مسلم برادری کا دفاع کرناہے۔ کیونکہ انہیں اسلام اور شریعت کا کوئی علم نہیں ہے۔فرنگی محلی نے کہا کہ جلد ہی وہ اس طرح کے جعلی مولوی اور مولاناﺅں کے خلاف ایک تجویزپیش کرے گا، جو ان کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔