جودھپور(ملت ٹائمز)
فرضی باباو¿ں کی فہرست میں اپنا نام شامل کئے جانے سے پریشان آسارام نے کہاکہ وہ ” گدھوں کے اقسام کے ہیں۔خودساختہ بابا سے اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے فیصلے پررپورٹرس نے پوچھا۔ایچ ٹی کی خبر کے مطابق جس کے جواب میں آسارام نے برہم انداز میں کہاکہ وہ ” گدھوں“ کے زمرے میں شامل ہیں۔
آسارام جو جودھپور میں ایک نابالغ لڑکی کے جنسی استحصال کے مقدمہ کا سامنا ہے اور اسی ضمن میں اسکو یہا ں پر لایاگیاتھا۔ملک کے سنتوں نے صاف کردیا ہے کہ آسارام نہ تو سنت اور ہی مذہبی رہنما بلکہ ایک ڈھونگی ہے۔قبل ازیں ہائی کورٹ میں داخل کردہ درخواست کے پیش نظر عدالت میں حاضری کے دوران وہ میڈیا سے بات نہیں کررہاتھا۔عدالت کے احاطے میں آسارام کے بھکتوں کی موجودگی پر بھی اعتراض کیاگیا ہے۔اکھیل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد نے حالیہ دنوں میں ایک فہرست جاری کرتے ہوئے ہندوستان بھر میں سرگرم فرضی باباو¿ں کے ناموں کا انکشاف کیاتھا۔آسارام اور اس کے بیٹے نارائن سائی کا بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ آسام رام کے اہم بھکتو ں میں وزیر اعظم نریندر مودی ،سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی ،ایل کے اڈوانی سمیت کئی اہم نام شامل ہیں ،آسام رام کی دعوی ہے کہ مودی وزیر اعظم بھی اسی کے آشرواد سے بنے ہیں ۔





