کالی کٹ میں آئی اوایس کے دوروزہ بین لاقوامی خواتین سمینا ر کا آغاز ،سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کا خصوصی خطا ب

جنسی مساوات کے بغیر معاشرہ کی کامیابی ناممکن ،ہمیں ازخود اپنے اندر تبدیی لانی ہوگی


ڈائزپر سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری خطاب کرتے ہوئے جبکہ دائیں سے پروفیسر افضل وانی ،جناب ای ابوبکر،ڈاکٹر منظور عالم ،پروفیسر اشتیاق دانش،ناول نگار محترمہ سلمی انصار ی کو دیکھاجاسکتاہے

کالی کٹ (ملت ٹائمز)
انسانی معاشرہ کی تشکیل میں خواتین کا کردارکے عنوان پر ریاست کیرالا کے معرو ف شہر کالی کٹ میں انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے زیراہتمام منعقدہ دوروزہ بین الاقوامی سمینار کا آغاز آج سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے کیا، اس موقع پر سمینار کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انصاف اور برابری کسی بھی معاشرہ کی کامیابی کیلئے ضروری ہے ،جنسی مساوات کے بغیر کوئی بھی معاشرہ کامیاب نہیں ہوسکتاہے ،سماج اور سوسائٹی کی کامیابی میں خواتین کا رول سب سے اہم ہوتاہے ،قرآن کریم اور احادیث میں جگہ جگہ خواتین کی اہمیت بیان کی گئی ہے اور انہیں ان کا حق دینے کا پابند بنایاگیا ہے ،انہوں نے تفصیل سے بتاتے ہوئے کہاکہ 60 فیصد خواتین اور لڑکیاں فاقہ کشی کا شکار ہیں،70 فیصد سے زائد خواتین کو ساﺅتھ ایشا ءمیںمسائل کا سامناہے ،ساﺅتھ ایشاءمیں 70 فیصد خواتین کاشت کاری کا کام کرتی ہیںجبکہ اسی طرح کا کام 60 فیصد سے زائد خواتین افریقہ میں کرتی ہیں، فیصلہ لینے کے اختیارات اور لیڈر شپ کے حوالے سے خواتین کو محرومی کا سامناہے ۔انہوں نے اس موقع پر زوردیتے ہوئے کہاکہ سماج کی کامیابی کیلئے خواتین کا بااختیار ہونااور جسنی مساوات کا پایا جانا ضروری ہے ۔حامد انصاری نے کہاکہ مسلم سماج کو کامیاب بنانے اور بہتر معاشرہ کی تشکیل دینے کیلئے ہم سب کو مل کر جدوجہدکرنی ہوگی ،انہوں نے قرآن کریم کی آیت کریمہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالی اس قوم کی حالت نہیں بدلتاہے جو قوم خود کو نہیں بدلتی ہے ۔

آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم جناب حامد انصاری کو مومینٹو پیش کرتے ہوئے

انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم نے اپنے صدارتی خطاب میں نیشنل وویمن فرنٹ ،کالی کٹ کی عوام اور دیگر سبھی سامعین کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں ہماری ماں سے بہتر اور مقدس ہمارے لئے کوئی اور چیز نہیں ہے ،ان کے حقوق کا تحفظ ہمارے لئے ضروری ہے ،اگر کوئی ہماری ماں ہے تو یقینی طور پر وہ کسی کی اہلیہ ہے جس کا مطلب ہے اہلیہ کے حقوق کا بھی تحفظ ضروری ہے ،اسی طرح وہ کسی کی بہن اور کسی کی دادی یا نانی ہے اور اس طر ح ہم پر ان کی خدمت اوران کا احترام لازم ہے ۔ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ معاشرہ کو بہتر بنانے کیلئے خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا بیحد ضروری ہے ،اسلام ہم سے مطالبہ کرتاہے کہ خواتین معاشرہ کو بہتر بنانے میں اپنا کلیدی رول اداکرے اور اس کیلئے ہمیں خواتین کو بااختیار بناناہوگا،انہوں نے کہاکہ گذشتہ سالوں میں آئی او ایس نے وویمن ایمپاورمینٹ پر سات کتابیں شائع کی ہے جس میں ایک کتاب مسلم وویمن ایمپاورمینٹ بھی شامل ہے اور اسی کڑی کا ایک اہم حصہ کالی کٹ میں میں منعقد ہونے والا یہ دوروزہ انٹر نیشنل سمینار ہے ۔اس موقع پر ڈاکٹر حامد انصاری کے ہاتھوں آئی او ایس کی کتاب ایمپاورنگ وویمن اسٹریٹیجز اینڈ پیرا ڈائنس کا اجراءبھی عمل میں آیا ۔
سمینار کے کوڈینٹر پروفیسر پی کو یانے اپنے خطبہ استقبالیہ میں آئی او ایس ،تمام مہانان کرام او ردیگر سبھی سامعین کا شکریہ اداکیا اور کہاکہ ہم سب کے وجود میں خواتین کادخل ہے ،انہیں ان کا صحیح مقام دینا اور سر آنکھوں پر بیٹھاناہماری ذمہ داری ہے ،ہمیں امید ہے کہ ہمارایہ پروگرام کامیاب رہے گا ۔ نیشنل وویمن فرنٹ کی صدر اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی رکن محترمہ اے ایس زینب نے نے ائی او ایس ،تمام خواتین ،حاضرین اور سبھی مہمانوں کا شکریہ اداکیا ،انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش تھی کہ خواتین کے حقوق پر ہم ایک اہم سیمنار کا انعقاد کرائیں جس کی تکمیل آئی او ایس کے ذریعہ ہوئی اور آج ہم اپنی سرزمین پر خواتین کے کردار بر گفتگو کررہے ہیں،انہوں نے کہاکہ خواتین کو بااختیار بنانا اور انہیں سماج میں قابل فخر مقام سے ہم کنار کرناہمارا ایجنڈا ہے ۔
پروفیسر افضل وانی پروفیسر آئی پی یونیورسیٹی دہلی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہاکہ اللہ تعالی نے قرآن کریم میں مردوخواتین دونوں کا تذکرہ کیا ہے ،اسلام نے جوبات بہت پہلے کہ دی تھی دنیا آج اسی کا تجربہ کررہی ہے کہ انسانی معاشرہ کی تشکیل میں خواتین کا کردار سب سے اہم ہے ۔پہلے سوا ل کیا جاتاتھاکہ کیا خواتین صدر ہوں گی لیکن آج ہم سوال کررہے ہیں کہ خواتین صدر کیوں نہیں ہے ؟انہوں نے بتایاکہ قرآن وحدیث پرعمل کرنے کے بعد خواتین کومکمل حقوق مل سکتے ہیں ۔
پروفیسر اشتیاق دانش فائنینس سکریٹری آئی او ایس نے اپنے خطاب میں کہاکہ خواتین پر گفتگوکرنے کیلئے ہمارے سامنے حضرات صحابیہ رضی اللہ تعالی عنہم کی تاریخ رہنی چاہیئے ،متعدد صحابیہ نے کلیدی رول اداکیاہے ،احادیث پاک بڑی تعد اد حضرات صحابیہ سے روایت کی گئی ہیں،اسلام میں خواتین کو بہت اہمیت حاصل ہے اور اسلامی نقطہ نظر سے خواتین کو حقوق دینے کی ضرورت ہے ۔جناب ای ابوبکر چیرمین پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے اپنے خطاب میں کہاکہ خواتین کو مکمل حقوق دینا اور پاورفل بنانا ہم سب کیلئے ضروری ہے ،خواتین پربہت اہم ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں اس کی تکیمل اسی وقت ہوسکتی ہے جب انہیں مکمل اختیارات حاصل ہوں گے ہمیں اپنی سرزمین پر آپ تمام مہمانوں کو خیر مقدم کرتے ہوئے بیحد خوشی ہورہی ہے ۔
ناول نگار محترمہ سلمی نے کہاکہ خواتین بہت پسماندہیں ،انہیں مختلف سطح پر مسائل کا سامناہے ،سچر کمیٹی کی رپوٹ بھی کہتی ہے کہ ہندوستان کی مسلم خواتین بہت پسماندہیں ،انہوں نے اس موق پر مسلم خواتین سے اپیل کی کہ انہیں روزگار اور سیاست وابستگی اخیتا ر کرنی چاہیئے ۔اس موقع پر اے ایس زینب ، ای ابوبکر اور محترمہ سلمی کو آئی او ایس کی جانب سے مومینٹوبھی پیش کیا گیا جبکہ آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم نے مہمان خصوصی سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی خدمت میں مومینٹو پیش کیا ۔قبل ازیں محترمہ سجن شیرین کی تلاوت قرآن کریم پر سمینار کی شروعات ہوئی جبکہ کوچن یونیورسیٹی کی طالبہ محترکہ ذکیہ بحسن وخوبی نظامت کا فریضہ انجام دیا ۔
واضح رہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے زیراہتمام نیشنل وویمن فرنٹ کے اشتراک سے کالی کٹ کے نالندہ آڈیٹوریم میں 23/24 ستمبر کو ہونے والے دوروزہ بین الاقوامی سیمنار کا آج پہلا دن ہے ،یہ سیمنار کل چھ نشستوں پر مشتمل ہے جس میں ملک وبیرون ملک سے متعدد خواتین اسکالر اور ماہرین اپنا مقالہ پیش کریں گے ۔