30 سالوں تک انڈین آرمی میں خدمات انجام دینے والے محمد اجمل غیر ملکی قرار،محض مسلمان ہونے کی وجہ سے مجھے دی جارہی ہے یہ سزا

نئی دہلی(ملت ٹائمزعامر ظفر)
انڈین آرمی میں 30 سالو ں تک خدمات انجام دینے والے محمد احمد کو غیر ملکی قراردے دیاگیاہے ۔بی بی سی ہند ی کی رپوٹ کے مطابق آسام سے تعلق رکھنے والے محمد آسام کو غیر ملکی ٹریبیونل عدالت نے ایک نوٹس بھیج کر یہ کہاہے کہ غیر ملکی ٹریبیونل میں ایک مقدمہ درج ہواہے جس میں سے سب سے پہلافریق ریاستی سرکار ہے ،اس نوٹس میں محمد اجمل حق سے کہاگیاہے کہ کامروپ ضلع پولس نے آپ کے خلاف 25 مارچ 1971 سے بغیر کسی دستاویز اور ثبوت کے ہندوستان میں رہنے کا الزام عائد کیا ہے لہذا آپ کو اطلاع دی جاتی ہے کہ غیر ملکی قانون 1946 کی دفعہ کے تحت کیوں نہ آپ کو غیرملکی اور در انداز قراردے دیا جائے ۔اگر آپ کے پاس اس کے خلاف ثبوت ہیں تو عدالت میں حاضر ہوکر تحریری طور پر جواب داخل کریں اور ثبوت پیش کریں ۔
محمد اجمل حق آسام کے شہری ہیں ،1986 میں ایک سپاہی کے طور پر آنڈین آرمی میں بحال ہوئے تھے اور 2016 میں جونیئر کمیشن افسر کے عہدہ سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں، کشمیر کے کارگل او ردیگر اہم مقامات سے لیکر پنجاب میں پاکستان سے متصل سرحد پر وہ بطور آرمی افسر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔
غور طلب بات یہ ہے کہ اس دوران انہیں کسی نے غیر ملکی نہیں کہا،جب ریٹائر ڈ ہوئے ان کی خدمات کے عوض انہیں غیر ملکی قراردےدیاگیا ۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے محمد اجمل کا کہناہے کہ میری تیس سالہ خدمات کے عوض میں مجھے غیر ملکی ہونے کا انعام دیا گیاہے ،انہوں نے کہاکہ میری خدمات کے عوض یہ سزا مجھے اس لئے دی جارہی ہے کیوں کہ میں ایک مسلمان ہوں ۔