شاہ عبد الغنی پھولپوری مسلم ویلفیئر سوسائٹی کے صدر مفتی محمد احمد اللہ پھولپوی سے نامہ نگارکی خصوصی گفتگو
لکھنو (سعید ہاشمیملت ٹائمز)
موجودہ صوبائی حکومت مختلف حوالوں سے مدارس کو ہراساں اور خوف زدہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کی حکومت آتے ہی مدارس میں ویڈیو گرافی اور آن لائن رجسٹریشن اور سی سی ٹی وی کیمرے سے نت نئے فرمان جاری کرکے ارباب مدارس کو پریشان کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے تاہم ہمارے مدارس سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹریشن ہیں اور بغیر کسی خامی کے مدارس کو نشانہ بنانا اور ہراساں کرنے دستور ہند کی صریح خلاف ورزی ہے جس میں ہر مذہب کو ماننے والے کو اپنے مذہبی رسم و رواج کے لحاظ اور قانونی رو سے ادارے چلانے کی آزاد ی دی گئی ہے ۔مذکورہ باتیں مولانا شاہ عبد الغنی پھولپوری مسلم ویلفیئر سوسائٹی کے چیئر مین مفتی محمد احمد اللہ فاروقی نے کیا۔وہ کرسی روڈ عادل نگر میں واقع سماجی کارکن حافظ محمد احمد اعظمی کی رہائش گاہ پر نامہ نگار سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے ۔ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر حکومتی سطح پر متعلقہ محکمہ کی جانب سے امداد یافتہ یاکسی بھی مدرسے کو نوٹس جاری ہوتی ہے تو انتظامیہ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ارباب مدارس کو چاہئے کہ وہ نوٹس کا سنجیدگی سے جائزہ لیکر ماہر وکلاءکے تحت نوٹس کا جواب دیں ،انہوں نے بغیر نام لئے ہوئے مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت پر اقلیتی طبقہ کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا الزام عائد کیا اور کہاکہ جب سے یوپی میں بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے اقلیتی طبقہ کو مختلف حوالوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے جو اس ملک کے آئین اور جمہوریت کے منافی ہے انہوں نے بہار سیلاب کے حوالے سے مرکزی اور بہارحکومت پر لاپرواہی برتنے اور ذمہ دارای پوری نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ملی اور سماجی تنظیمیں جس جذبے اور انسانی رشتے کی بنیاد پر وہاں کام کر رہی ہیں وہ حکومت کیلئے درس عبرت ہے ۔ایک دیگر سوال کے جواب میں ملی تنظیمیں مذہب کی بنیاد پر بلکہ انسانیت نوازی اور بقائے باہمی کے جذبے سے بہار میں کام کر رہے ہیں اور شاہ عبد الغنی سوسائٹی کی جانب سے بھی دو ٹرکوں پر مشتمل خوردو نوش اشیاءمفتی عبد اللہ پھولپوری سرپرست مدرسہ بیت العلوم سرائے میر کی سرپرستی میں روانہ کیا گیا ۔جس میں سترہ سو فیملی کیلئے خورد نوش اشیاءکے پیکیٹ شامل تھے ،انہوں نے بتایا کہ اہل اعظم گڑھ کی جانب سے سوسائٹی کے بینر تلے تقریبا 35لاکھ کی خورد ونوش اشیاءاور ہر ایک فیملی کو پانچ سو روپیئے نقد تقسیم کئے گئے ہیں ۔انہوں نے ملک کے حالات کے تناظر میں مسلمانوں سے حکمت عملی اور دور اندیشی کے ساتھ گزارنے کی اپیل کی اور کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں سیکولر اقدار کے حامل برادران وطن کے ساتھ ملکر بقائے باہمی اور قومی یکجہتی کے پیغام کو عام کریں ۔





