بینک کے قرض میں ڈوبے کسان نے کی خودکشی 

 تین بینکوں کا ساڑھے چھ لاکھ روپیہ کا قرض ہے ،اہل خانہ کا امین پر وصولی کے دھمکی کاالزام 

دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)

بڑگاو¿ں علاقہ کے گاو¿ں عمری کے باشندہ کسان نے مشتبہ حالت میں زہریلی اشیاءکھاکر اپنی جان دے دی،کسان پر تین بینکوں کا تقریباً ساڑھے چھ لاکھ روپیہ کا قرض تھا،گھر والوںکے مطابق بینک کے قرض کی ادائیگی نہ ہونے کے سبب بینک نے کسان ستیندر کی آرسی کاٹ کر تحصیل میں بھیج دی تھی،الزام ہے کہ آرسی جاری ہونے کے بعد امین مسلسل کسانوں پر وصولی کا دباو¿ بنارہاتھا،قرض ادا نہ کرنے کے سبب چار روز قبل امین نے کسان کو جیل بھیجنے تک کی دھمکی دی تھی،تین دن تک بدہواس گھومنے کے بعد کسان ستیندر نے گزشتہ روز زہریلی اشیاءکھالی،حالت بگڑتی دیکھ گھر والے کسان کو لیکر اسپتال پہنچے لیکن اس نے راستے میں ہی دم توڑ دیا،کسان کی موت سے اہل خانہ میں کہرام مچا ہواہے،اطلاع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر رات ہی کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ وہیں اس معاملہ میں امین رشی پال نے صرف اتنا بتایاکہ کسان کی تحصیل سے آرسی جاری ہوئی تھی۔ کسان کی موت کی اطلاع کے بعد گاو¿ں پہنچے رکن اسمبلی کنور برجیش سنگھ اور سابق ممبر اسمبلی ششی بالا پنڈیر نے کسان کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے گھروالوں کی سرکارکی جانب سے معاوضہ دلائے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ کسان ستیندر پر پنجاب نیشنل بینک کی جڑودہ برانچ کا تقریباً دو لاکھ بیس ہزار روپیہ،نانوتہ کے بھومی وکاس بینک کا تقریباً ساڑھ تین لاکھ روپیہ کا قرض باقی تھا،اتنا ہی نہیں بلکہ کھیتی باڑی کے لئے لیا گیا کسان سہکاری سمیتی مورا کا بھی اسی ہزار روپیہ کابقایہ تھالیکن کسان کے خلاف آرسی صرف بھومی وکاس بینک نانوتہ کی جانب سے جاری کی گئی تھی۔ کسان ستبندر پانچ بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا، اس کے پاس اپنے گاو¿ں عمری مزبتہ میں محض ساڑھے بارہ بیگھے زمین تھی،جس سے اپنے خاندان کا گذر بسر کرتاتھا۔