مودی حکومت کی غلط اقتصادی پالیسیوںاور فرقہ وارایت کی حمایت کرنے کی بناپر ملک اقتصادی بحران کا شکار:پاپولر فرنٹ آف انڈیا

چنئی(ملت ٹائمز)
پاپولرفرنٹ آف انڈیا کی جانب سے 7اور 8اکتوبر کو مدورائی اور چنئی میں منعقد “آواز حق کانفرنس “میں بحیثیت مہمان خصوصی تشریف لائے ایس ڈی پی آئی قومی صدر اے سعید نے مدورائی میں ایک اخباری کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو ترقی دلانے ،بدعنوانی سے پاک کرنے اور کالے دھن کو واپس لانے کے وعدوں پر مرکز میں براجمان ہوئی نریندر مودی کی قیادت والی حکومت میں ملک کی معیشت میںتشویشناک حد تک گراوٹ آئی ہے۔ نیز نریندرمودی حکومت ضروری اشیاءکی قیمت کو قابو کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے عام عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بغیر کسی منصوبہ بندی کے اور اقتصادی ماہرین کے انتباہ کے باوجودنوٹ منسوخی اور GSTنافذ کرکے نریندر مودی حکومت نے عوام کو دھوکہ دیا ہے ۔ بی جے پی کے سینئر لیڈران بھی اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ نریندر مودی حکومت کی غلط اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت میں گراوٹ آئی ہے۔ قومی صدر اے سعید نے مزید کہا کہ انا ہزارے کے بدعنوانی کے خلاف تحریک کا استعمال کرکے اقتدار میں بیٹھی بی جے پی حکومت نے بدعنوانی کے خلاف کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھایا ہے۔ اس کے بر عکس بدعنوانی کو قابو کرنے کے نام پر سیاسی مخالفین سے بدلہ لینے اور ان کا خاتمہ کرنے کے لیے سرکاری مشینری کو ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔خاص طور پر جن ریاستوں میں بی جے پی کا اثر و رسوخ نہیں ہے وہاں پر بدعنوانی کو قابو کرنے کے نام پر ان ریاستی حکومتوں پر دباﺅ ڈال کر انہیں اپنے قابو میں کرنا چاہتی ہے۔اسی طرح آج تمل ناڈو جہاں بی جے پی کا ایک بھی رکن اسمبلی نہیں ہے یہاں پر سی بی آئی اور انکم ٹیکس چھاپوں کے ذریعے سرکاری مشینری کاغلط استعمال کرکے مرکزی بی جے پی حکومت تمل ناڈو حکومت پر حاوی ہونے اور تمل ناڈو میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کررہی ہے۔ قومی صدر اے سعید نے مزید کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی دونوں ملکر بھارت کے سیکولر کردار کو تبدیل کرکے ہندو راشٹرا قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جے پی کے وزراء، ریاستوں کے وزیر اعلی اوربی جے پی لیڈران کے اشتعال انگیز تقاریراور بیانات سے ملک میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہورہا ہے۔ مذہبی منافرت پھیلانے کی نیت سے گائے کے نام پر معصوموں کو ہجوم کی شکل میں جمع ہوکر قتل کرنا عام ہوگیا ہے۔ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت قائم ہے وہاں کے اقلیتی طبقات باالخصوص مسلمان عدم تحفظ اور خوف و ہراس کے ماحول میں جی رہے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ماضی کے مقابلے میں موجودہ بی جے پی دور حکومت میں مذہب کے نام پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ قومی صدر اے سعید نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ نریند رمودی حکومت نے ترقی کے جعلی نعرے سے ملک کی ترقی پر لے جانے کی بجائے ملک میں اقتصادی بحران پیدا کردیا ہے اور دوسری طرف آر ایس ایس کی حمایت کرکے اور مذہبی منافرت کو فروغ دیکرہندو راشٹر قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ نیز ملک کی بنیادی سیکولر پالیسی کی حمایت میں اور ہندوتوا کے خلاف بولنے والوں کایا تو قتل کیا جارہا ہے یا انہیں خریدا جارہا ہے۔ترقی پسند شخصیات اور صحافیوں کا قتل کیا جارہا ہے ۔ قومی صدر اے سعید نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو تاریک دور میں لے جانے والے بی جے پی حکومت کے ان اقدامات کے خلاف لڑنے کے لیے عوام کو آگے آنا چاہئے۔ قومی صدر اے سعید نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فرقہ واریت اور کارپوریٹ طبقات کو فروغ دینے والی اقتصادی پالیسیوں کی بجائے عام عوام کے لیے فائدہ مند اقتصادی پالیسی اپنا کر ملک کے سیکولر اقدار اور رواداری کو مضبوط بنانے کے لیے لائحہ عمل تیار کرے۔ پریس کانفرنس کے دوران ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو شاخہ کے ریاستی صدر دہلان باقوی،ریاستی جنرل سکریٹری نظام محی الدین، ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن مجیب الرحمن سمیت ضلعی عہدیداران موجود رہے۔