گلبرگہ(ملت ٹائمز)
ممتازسماجی خدمت گزار اور الحاج قمر السلام کے با اعتمادرفیق جناب انجنئیرافضال محمودکے پریس نوٹ کے صحافتی بیان کے بموجب الحاج قمر الاسلام کے سانحہ ارتحال کے بعد 5اکتوبر کو کے سی ٹی فارمیسی کالج گلبرگہ میں ان کے قریبی رفیق ممتاز سماجی خدمات گزار و سابق کارپوریٹر وصدر نشین قائمہ کمیٹی سٹی کارپوریشن ، گلبرگہ مسٹر عبدالعظیم گولکنڈی کی نگرانی میںالحاج قمر الاسلام کے رفقاءو شیدائیان کا ایک اہم مشاورتی اجلاس انجمن محبان قمر الاسلام کے زیر اہتمام منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں الحاج قمر الاسلام سے قریبی مراسم رکھنے والے بہت سے مسلم و غیرمسلم سماجی کارکنان و کارپوریٹرس کی کثیر تعداد شریک تھی ۔ الحاج قمر السلام کے غیر مسلم رفقامیںمسٹر گنیش ولکیری نے کہا کہ وہ اپنے والد کے زمانہ سے الحاج قمر الاسلام کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قمر صاحب صرف مسلمانوں کے لیڈر نہیں تھے بلکہ وہ ہندو مسلم ، سکھ عیسائی غرض یہ کہ سارے عوام کے لیڈر تھے مسرز بالی سیٹھ، راجیندرر کٹارے، ،یلپا نائیکوڑی، ، وجئے کمار صدر شاہ بازار بلاک کانگریس، راجیو کپنور کارپوریٹر قائد کانگریس پارٹی سٹی کارپوریشن، گلبرگہ، شیواجی سوریہ ونشی، اپا راﺅ بینور، و دیگ رغیر مسلم عوامی و کانگریسی نمائیندوں نے بھی الحاج قمر الاسلام کے انتقال پر اپنے غم کا اطبہار کرتے ہوے ان کی اہلیہ محترمہ کنیز فاطمہ کو گلبرگہ شمال کے اسمبلی حلقہ سے کانگریسی امیدوار بنانے کی بھر پور تائید کرنے کا اعلان کیا ۔ ابتدا ءمیں مسٹر لال احمد ممبئی سیٹھ سابق کارپوریٹر اور مسٹر محمد زاہد سابق مئیرنے اپنی تقریر میں کہا کہ الحاج قمر الاسلام کے انتقال کے بعد ان کے قریبی رفقاءنے ا ن کی اہلیہ محترمہ کنیز فاطمہ سے رابطہ کرکے انھیں اس بات سے واقف کروایا کہ قائد محترم قمر الاسلام کے تمام مسلم و غیر مسلم شیدائیان اور خیر خواہان اس بات پر متفق ہیں کہ حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال میں جو خلا پیدا ہوگیا ہے اسے پر کرنے کے لئے ان کی اہلیہ محترمہ کنیز فاطمہ ہی کو آئیندہ اسمبلی انتخابات میںامیدوار بنایا جائے ۔ اس وضاحت پر عوامی خیالات کی ترجمانی پر قائد محترم کی اہلیہ محترمہ کنیز فاطمہ نے انتخابات میں حصہہ لینے اور اپنے امیدوار بننے کے لئے رضامندی کا اظہار کردیا ہے۔ جناب محمد زاہد سابق مئیر گلبرگہ نے کہا کہ سابق میں بھی حلقہ اسمبلی گلبرگہ کے لئے آئیندہ کا امیدوار کھڑا کرنے کے لئے ایک اجلاس منعقد ہوا تھا اس میں بھی یہ طئے کیا گیا تھا کہ الحاج قمر الاسلام صاحب کی اہلیہ محترمہ کو ہی اسمبلی انتخابات کے لئے امیدوار بنایا جائے ۔ مسٹر اسد علی انصاری سابق صدر نشین وقف مشاورتی کمیٹی ، عبدلاقدیر چونگے صدر وقف مشارتی کمیٹی شیخ حسین سابق ڈپتی مئیر اور سابق دپٹی مئیرسجاد علی انعامدارنے کہا کہ الحاج قمر الاسلام صاحب کے گھر سے ہی ہمیں اب سیاست میں حصہ لینا ہے۔ اسلم باجے سابق چیرمین کارپوریشن،کمیٹی، نعیم سیری کار، ممتاز ماہر تعلیم و سماجی خدمت گزار جناب عارف خان ، محمد اسماعیل ایوب اینڈ سنس، صابر سیٹھ امر سنس، نواز خان، الحاج قمر قمر الاسلام کے بھتیجہ مسٹر نجم الاسلام احمر، واحد علی فاتحہ خوانی ، رکن سنڈیکیٹ گلبرگہ یونیورسٹی، امتیاز علی صدیقی، رفیق حسین ابو ، فیاض حسین چیرمین ورکس کمیٹی ستی کارپوریشن، مرزا اسلم بیگ، طاہر عولی، لیاقت پٹیل ، الیاس خان،اسماعیل پلم، اعظم پٹیل، و دیگر کئی ایک کارپوریٹرس جلسہ میں شریک تھے۔ مسٹرمتیازصدیقی نے کہا کہ اب گلبرگہ میںآئیندہ کی سیاست بھی الحاج قمر الاسلام کے گھر سے ہی چلے گی۔ اوس موقع پر جناب محمد زاہد سابق مئیر نے کہا کہ ہم مکمل طور پر الحاج قمر الاسلام کی اہلیہ محترمہ کو اسمبلی امیدوار بنانے کی تائید میں ہیں۔مسٹررمیش کملاپور نے کہا کہ وہ 1989سے قمر صاحب سے منسلک رہے ہیں ۔ انھیں جب کبھی کوئی مشکل آن پڑی اس وقت الحاج قمر الاسلام نے ان کا بھر پور ساتھ دیا ۔ انھوں نے اپنی ہر مشکل کے وقت الحاج قمر الاسلام اور ان کی اہلیہ محترمہ کا آشیر واد لیا ہے۔ قمر صاحب نے انھیں لیانڈ ٹریبیونل کا ممبر بنایا ہے۔ وہ آج بھی الحاج قمر الاسلام صاحب کے خاندان کے ساتھ ہیں ۔ اس موقع پر مسٹر راجیو کٹارے نے کہا کہ قمر صاحب انھیں کوئی ذمہ داری دیتے تو وہ اسے پورا کرتے لیکن اب وہ اس سے زیادہ بھی ذمہ داریوں کے لئے تیار ہیں۔ اس بات میں نے ان کی اہلیہ محترمہ کو بھی یقین دلایا ہے۔ مسٹر راجیو کپنور نے کہا ہ وہ قمر صاحب کے ساتھ ہر طرح سے جڑے ہوئے تھے ۔ قمر صاحب نے انھیں ارپوریشن میں برسر اقتدار جماعت کانگریس کا قائد بنایا تھا۔ اب ہماری یہذمہ داری ہے کہ آنے والے انتخابات میں ان کی اہلیہ محترمہ کو بھاری اکثریت سے کامیاب کروائیں ۔ اس موقع پر جناب امتیاز صدیقی نے کہا کہ ہم سب قمر صاحب کے چاہنے والے آج بھی متحد رہ کر اس شہر کی سیاست کو چلانے کے لئے بھابی صاحببہ کی نگرانی میں جو بھی اختلاف رائے پیدا ہو ہم سب مل کراسے دور کریں ۔ جناب نجم السلام احمر نے کہا کہ الحاج قمر الاسلام صاحب کیاہلیہ محترمہ ایک باشعور و باصلاحیت خاتون ہیں ۔ان میں کئی اعلیٰ صفات موجود ہیں ۔ زحلقہ اسمبلی گلبرگہ سے اانھیں امیدوار بنانے کا ہمارا انتخاب بالکل صحیح، بالکل مناسب ہے ۔ وہ گلبرگہ شہر کے حالات اور انتخابی معاملات ، پولنگ بوتھس ، رائے دہندگان اور انتخابی کارروائیوں سے بخوبی واقف ہیں ۔ الحاج قمر الاسلام کے شیدائیان اور خیر خواہان تمام کہہ رہے ہیں کہ اگر بھابی صاحبہ انتخاب لڑتی ہیں تو ہم تمام دامے، درمے خدمات انجام دینے کے لئے تیار ہیں ۔ ہمیں نہ صر ف ا نھیں کامیاب کروانا ہے بلکہ آئیدہ پانچ برسوں تک بھی ان کا ساتھ دینا ہے۔جناب افضال محمود نے کہا کہ الحاج قمر قمر الاسلام صاحب ابتدا ءہی سے ملت کے قائیدین کے ساتھ رہا کرتے تھے ۔ وہ اکثر موقعوں پر مولانا غوث خاموشی ، ابراہیم سلیمانسیٹھ، بنات والا، اور محمد لطیف صاحب جیسی شخصیتوں کے ساتھ رہے۔ جب ان کی شادی محترمہ کنیز فاظمہ سے ہوئی تو ان کی اہلیہ محترمہ کے دل میں بھی ملت سے ہمدردی کے جذبات پیدا ہوئے اور ہمیشہ الحاج قمر الاسلام صاحب کی طرح ملت کی فکر کیا کرتی ہیں ۔ اب یہبڑی خوشی کی بات ہے کہ بھابی صاحبہ نے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اپنی رضامندی کا اظہار کردیا ہے اس سے عوام خوش ہوئے ہیں ۔ انھوں نے وضاحت کی کہ اس اجلاس میں الحاج قمر الاسلام کے فرزند فراز الاسلام ، قریبی رفقءڈاکٹر محمد اصغر چلبل ، عادل سلیمان سیٹھوغیرہ اپنی مصروفیات اور دورہ بنگلور کے سبب شریک نہ ہوسکے لیکن انھوں نے محترمہ کنیز فاطمہ کو حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال سے کانگریس کا امیدوار بنانے سے بھر پوراتفاق کیاہے۔ جلسہ میں ممتاز تاجر حضرات ، کارپوریٹرس ، سیاسی و سماجی کارکنان، ماہرین تعلیم اور دانشوران کی کثیر تعداد شریک تھی ۔





