گورکھپو(ملت ٹائمز)
کاشی ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے بعد اب دین دیال اپادھیائے گورکھ پور یونیورسٹی میں طالبہ کےساتھ چھیڑچھاڑ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اتوارکو تین باہری نوجوانوں نے کیمپس میں گھس کر طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔اطلاع پاکر چیف پراکٹر بھی موقع پر پر پہنچی۔ انہوں نے نوجوانوںکوکینٹ پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ اس معاملہ میں چیف پراکٹر نے کینٹ تھانے میں رپورٹ لکھائی ہے۔معلوم ہوکہ گزشتہ دنوںبی ایچ یو یونیورسٹی میں مبینہ طور پر ایک طالبہ کے ساتھ چھیڑچھاڑ اور مارپیٹ ہوئی تھی۔ اس کے بعد متاثرہ طالبہ معاملے کی شکایت کرنے پراکٹوریل بورڈ کے پاس پہنچی۔ شکایت کے مطابق طالب علم کےساتھ کلاس روم میں گھس کر مارپیٹ بھی کی گئی۔ وارانسی کی لنکا تھانہ پولیس نے متاثرہ طالبہ کی عرضی پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ ساتھ ہی پولیس نے ببی ایچ یو کے ملزم طالب علم کو گرفتار کیا تھا۔اس سے پہلے بی ایچ یو کمپس میں گزشتہ21 ستمبر کو ایک طالبہ کےساتھ چھیڑچھاڑ کے بعد سیکورٹی کے مطالبہ کو کرمظاہر ہ کررہی طالبات پر لاٹھی چارج کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ ہوا ہے۔اس کو لے کر پروفیسرجی سی ترپاٹھی چھٹی پر بھیجے جا چکے ہیں،ان کی کئی سطح پر جانچ چل رہی ہے۔





