سپول(ملت ٹائمزمحمد اشفاق )
بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کے تحت سپول کے ہنومان نگر گاﺅں میں واقع مدرسہ کے خلاف گذشتہ روزطلبہ نے شدیداحتجاج کیا اور مدرسہ کے ذمہ داروں پر کرپشن ،رشوت لیکر بحالی اور امیدواروں کو پریشان کرنے کا الزام عائد کیا ۔
ملت ٹائمز کو ملی جانکاری کے مطابق مدرسہ عربیہ چھٹہی ہنومان نگر ضلع سپول کے سکریٹری جناب سعید الرحمن اور صدر مولانا عیسی انور نے بحالی کیلئے اخبار میں اشتہار دیاتھا،انٹریو کی تاریخ پر جب امیدوار مدرسہ پہونچے تو سکریٹری نے کہاکہ انٹرویو منسوخ کردیاگیا ہے ،کسی کا بھی انٹرویو نہیں ہوگا جس کے بعد امیدواروں نے جم کر ہنگامہ اور کہاکہ اگر ایسا معاملہ تھا تو پہلے کیوں اطلاع نہیں دی گئی ۔ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے امیدواروں نے انتظامیہ پر الزام لگایاکہ دراصل یہاں رشوت لیکر ایک خاص شخص کو بحال کرلیاگیا ہے اس لئے انٹرویو نہیں لیا جارہاہے ۔
واضح رہے کہ بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے تحت چلنے والے کسی بھی مدرسہ کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، سچائی یہ ہے کہ بہار مدرسہ بورڈ میں رشوت کے نام پر موٹی رقم دینے والوں کو ہی بحال کیا جاتاہے ،انٹر ویو کا اعلان صرف خانہ پری کیلئے ہوتاہے ،رشوت اور کرپشن کے حوالے سے بہار مدرسہ بورڈ ہندوستان کے بدنام ترین اداروں میں سے ایک ہے ،مسلسل احتجاج اور شکایت کے باوجود رشوت لیکر اساتذہ کی بحالی کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہاہے۔ پٹنہ سے تعلق رکھنے والے ایک تجزیہ نگار نے تو نام نہ بتانے کی شرط پر یہ بھی کہاکہ بہار مدرسہ بورڈ کی تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں مل سکتی ہے کہ کسی استاذ کی بحالی رشوت کے بغیر ہوئی ہو ۔





