جاسکتا تہذیب اور زبانیں حکومت کے بھروسے زندہ نہیں رہ سکتیں۔کسی زبان کو مذہب یا فرقے کی بنیاد پر زنجیروں میں نہیں جکڑا جاسکتاعلامہ اقبال ڈے کی مناسبت سے’ دیوبند ٹوڈے‘ کے زیراہتمام منعقد جشن اردو کے اعزازی پروگرام میںمقررین کااظہار خیال
دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کی یوم پیدائش کے عنوان پر ادارہ خدمت خلق دیوبنداور انفنیٹی پولٹیکنک انسٹی ٹیوٹ کے مشترکہ تعاون سے اردو ہندی پندرہ روزہ دیوبند ٹوڈے کے زیراہتمام ’جشن اردو اور اعزازی تقریب‘کا انعقاد آج یہاں شیخ الہند ہال میں کیاگیا ۔جس میں۵۷علمی،ادبی،سماجی اور تدریسی خدمات انجام دینے والی شخصیات کو اعزازسے نوازاگیا۔اس موقع پر پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے عالمی روحانی تحریک کے سربراہ مولانا حسن الہاشمی نے کہاکہ اردو کسی مخصوص فرقہ یا گروہ کی زبان نہیں ہے ،اردو کی پیدائش ،پرورش اسی ملک میں ہوئی اور یہ یہی پر وان چڑھی اسلئے اس کی نشرو اشاعت کی ذمہ داری بھی ہماری ہی ہے،زبانوں کی حفاظت اس کے لکھنے پڑھنے والے افراد کیا کرتے ہیں جو لوگ حکومت کی جانب دیکھتے ہیں وہ سیاست کی نظر ہوجاتے ہیں ۔مہاراج لکشمن شرما نے کہا کہ زبانیں سرحدوں کی بندوشوں سے دور دلوں کو جوڑنے کا کام کرتی ہیں، کسی بھی زبان کو مذہبی یا فرقے کی بنیاد پر زنجیروں میں جکڑا نہیں جاسکتا۔ سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد زبےری نے کہاکہ زبان کی حفاظت کی ذمہ داری اس کے لکھنے، پڑھنے اور بولنے والوں کی ہے۔ تہذیب اور زبانیں حکومت کے بھروسے زندہ نہیں رہ سکتیں۔انہوںنے علامہ اقبالؒ کے کردار اور خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ پروفیسر تنویر چشتی نے کہا کہ اردو ایک انقلابی زبان ہے جس نے انگریزوں کو للکارا اور ”انقلاب زندہ باد“ جیسا لازوال نعرہ دیا۔ ’پرچم‘ کی صدر و معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر قدسیہ انجم نے کہاکہ زبان کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور ہمیں وقفے وقفے سے اس کی نشر و اشاعت کے حوالے سے سیمینار اور دوسری تقریبات کا انعقاد کرتے رہنا چاہئے۔ اتراکھنڈ کے ممتاز اردو صحافی احمد بھارتی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اردو کی اہمیت اس کی تاریخ اور اس کے نشر و اشاعت پر گفتگو کی۔علاوہ ازیں راو¿ عبدالستار نے بھی خطا ب کیا۔ قبل ازاں پبلک گرلز انٹر کالج دیوبند کی طالبات نے ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘ ترانہ پیش کیا۔ ڈاکٹر شیخ نگینوی، عبداللہ عثمانی اور عبدالرحمن سیف نے علامہ اقبال کی حیات و خدمات پر اپنے مقالے پیش کئے۔دریی اثناءپروفیسر تنویر چشتی،مولانا حسن الہاشمی، ڈاکٹر نوازدیوبندی ،توصیف احمد ،ڈاکٹرشاہد زبیری،ڈاکٹرقدسیہ انجم،اشرف عثمانی،ڈاکٹر شیخ نگینوی،احمد بھارتی،ڈاکٹرقدسیہ انجم،رخشندہ روحی،ڈاکٹر اسجد ترکی،نوردیوبندی،عمردرازخاں،عبید اقبال عاصم ،فہیم عثمانی،عبدالرحمن سیف، ریحان احمد، پبلک گرلز انٹر کالج کی نگراں صباصدیقی کوقومی سطح پرعلمی ،ادبی،سماجی وتدریسی خدمات کے پیش نظر علامہ اقبال ا یوارڈ۷۱۰۲ءپیش کیاگیا۔دوران نظامت پروگرام کنوینر سید وجاہت شاہ نے کہا کہ ہندو،مسلمان ،سکھ،عیسائی او ردیگر فرقوںنے اردو زبان کی بڑی خدمت انجام دی مگرآزادی کی پہلی صبح سے ہی اس زبان کو چند لوگوں نے مخصوص فرقے کی زبان قرار دے دیا ۔مگرہمارا ماننا ہے زبان ،ادب،تہذیب او رروایات ان کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتی اسی کے پیش نظر گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ملک وملّت کی خدمت انجام دینے والے مختلف لوگوں کو”اردو سدبھاو¿نا سمّان ۷۱۰۲“سے سرفراز کیاگیا،جس میں ارون کماراگروال،ستیندر کمار بھٹناگر،اروند سنگھل،محترمہ وشاکھا چوہان،محترمہ زینت ناز،ڈاکٹر شمیم دیوبندی،ارون تیاگی،ڈاکٹر سدھیر،شبلی رامپوری،ڈاکٹر صادق دیوبندی،ڈاکٹر مہتاب آزاد،سندیپا چودھری،مینا کماری اور کماری ریتو شامل رہے،اس اعزاز کامقصد واضح طور پر یہ ہے کہ اردو کے دروازے ہمیشہ سے کھلے ہوئے تھے او رکھلے رہیں گے ۔اسی صف میںطویل تدریسی خدمات کے پیش نظر ضلع سہارنپو رکے مختلف بلاک کے پرائمری و جونیئر ہائی اسکولس میںتدریسی خدمات انجام دینے والے اساتذہ محمد اسعدصدیقی،نیر الاسلام قریشی،توصیف احمد،شاہ فیصل مسعودی،احسان احمد،محمد صابرصدیقی،خورشید احمد صدیقی، سرورعثمانی،امیرحسن،نجم احمدصدیقی،فریدی جمال،نوشاد عرشی،منصرعظیم عثمانی،شہزاد احمدمظفرنگر،حسین احمدگنگوہ،شبانہ شاہین، شاہانہ پروین، منزہ پروین،نگار انجم،بشریٰ نگہت،شہنازپروین،قدسیہ انجم،گلشن انصاری، سیماجمال،عذرا انصاری، ارم سلطانہ ،شائستہ پروین،سمیہ،روبی،زیبا،کہکشاں،کشور سعید،عظمیٰ پروین،خالدہ خاتون،عذرا پروین،رشدہ پروین،عمرانہ پروین سہارنپور، پیکر سلطانہ سہارنپور،زینب زبیری سہارنپور،رضوانہ پروین،عمرانہ پروین کو”علامہ اقبال ایوارڈ۷۱۰۲ئ“ دیاگیا۔آخر میں پروگرام کے سرپرست توصیف احمد نے سبھی مہمانان کرام کا شکریہ ادا کیا۔پروگرام میں معروف روحانی معالج حافظ فہیم عثمانی، مسلم فنڈ دیوبند کے اسسٹنٹ منیجر سہیل صدیقی، اسجد بھارتی ایڈوکیٹ، سلےم راقم ،ڈاکٹر مزمل ،تنوےر اجمل،ماسٹر شمیم کرتپوری، ارشد صدےقی،ہارون حسرت ،نجم عثمانی ،سرور عثمانی،عارف عثمانی، رضوانی سلمانی وغےرہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ آخر میں پروگرام کنوینر سید وجاہت شاہ نے تمام مہمانوں اور شرکاءکاشکریہ اداکیا۔





