نئی دہلی(ملت ٹائمزپریس ریلیز)
P.R 29-10-2017 Aman and Ekta Sammelan
آج ےہاں جمعےة علماءہند کے زےر اہتمام اندراگاندھی انڈور اسٹےڈےم نئی دہلی مےں امن و ےکتا سمےلن منعقد ہوا ، جس مےں ہند و، مسلم ، سکھ اور عےسائی سمےت سبھی مذاہب کے اہم رہنماﺅں نے شرکت کی ۔اس موقع پر اےک مشترکہ اعلامےہ پڑھا گےا ، جس کے بعد اسٹےڈےم مےں موجو د سبھی لوگوں نے ہاتھ اٹھا کر عہد کےا کہ وہ امن ومحبت کے فروغ کے لےے ہر ممکن جد وجہد کرےں گے ۔واضح ہو کہ اعلامےہ مےں عہد کےا گےا ہے کہ جہاں کہےں بھی تشدد ، نفرت ، انتہا پسندی اور تفرےق پائےں گے ، اس کو روکنے کے لےے اپنا کردار ادا کرےں گے ۔ اعلامےہ مےں اس بات پرزورد ےا گےا کہ معصوم بچوں،عورتوں اور مردوں پر کسی بھی قسم کا تشدد عملا ً ےا قولاً،ہندستانےت، انسانےت اور اسلام کے منافی ہے۔اس سمےلن مےں جہاںدارالعلوم دےوبند، ندوة العلماء، اجمےر شرےف، گلبرگہ شرےف اور سرہند شرےف کی اہم شخصےات شرےک ہوئےں ، وہےں مشہور ہندو رہنماءسوامی چےدانندسرسوتی،جتھےدار اکال تخت،امرتسرکے سربراہ سنگھ صاحب گےانی گروبچن سنگھ جی،سوامی مترانند جی،اچارےہ لوکےش منی،سدگروبرہمےشاننداچارےہ سوامی جی،بدھشٹ رہنما ڈرےکنگ کےابگوںچےٹسانگ رےنپوچے جی وغےرہ بھی شرےک ہوئے ۔اس سمےلن مےں جمعےة علما ءہند کے جشن صدسالہ کے لےے لوگو بھی لانچ کےا گےا ۔اس موقع پر صدارتی خطاب مےں جمعےة علماءہند کے صدر مولانا قاری سےد محمد عثمان منصورپوری نے کہا کہ فرقہ پرستی اس ملک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ لہذا جمعےة علماءہند تین سطح پر اپنی بات رکھنا چاہتی ہے، سب سے پہلی گزارش تو حکومت سے ہے ، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہےں کہ وہ ملک میں فرقہ پرستی پھیلانے اور مختلف نفرت انگیز عنوانات کی آڑ میں اقلیتوں، دلتوں یا کمزور طبقات کی زندگی اجیرن بنانے والے تمام افراد اور تنظیموں پر پہلی فرصت میں مکمل پابندی لگائے اور اُن کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے۔ صدر جمعےة علما ءہند نے موجودہ حالات پر تشوےش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ اندھیرنگری جاری رہی اور بے قصور افراد کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہیں، تو ملک ہرگز ترقی کی شاہ راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا،دوسری گذارش تمام سیاسی و فکری قائدین، سماجی تنظیموں اور پرنٹ والیکٹرانک میڈیا سے ہے کہ وہ اپنے سیاسی، ذاتی یا کاروباری مفادات سے اوپر اٹھ کر محبت کے پیغام کو عام کریں، تیسری گزارش ملتِ اسلامیہ کے تمام افراد، اِداروں اور تنظیموں سے ہے کہ موجودہ حالات میں ہرقسم کی مایوسی اور جذباتیت سے اپنے آپ کو بچاکر اسلامی تعلیمات پر پوری طرح کاربند ہوں اور اسلامی روایات کے مطابق تمام مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ حسنِ اخلاق کا روےہ اختےار کرےں ۔جمعےة علما ءہند کے جنرل سکرےٹری مولانا محمود مدنی نے اعلامےہ پےش کرتے ہو ئے خاص طور سے امن و محبت اور بھائی چارہ کو فروغ دےنے کا عہد کےا ۔ مولانا مدنی نے اسٹےج پر موجود سبھی مذاہب کے رہنماﺅں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ےہاں دےوبند بھی موجودہے اور رشی کےش بھی ، ےہ ظاہرکرتا ہے کہ اس ملک کی اکثرےت امن پسند عوام پر مشتمل ہے ،اگر کوئی ہمارے چمن کو اجاڑنے کی کوشش کرے گا تو اس ملک کی اکثرےت ،اےسے لوگوں کے علاج کرنے کی طاقت رکھتی ہے ۔مےں ان تمام حضرات کے سامنے ےہ کہنا چاہتاہوں کہ ہندستان کے مسلمانو ںکو سب سے بڑی اگر کوئی ضرورت ہے تو ہندو ، سکھ ، عےسائی اور پارسی بھائےوں کی محبت ہے ۔اس موقع پر مولانا مدنی نے اعلان حق کرتے ہوئے کہا کہ اےک بات سن لےں کہ ہم اپنے فکرسے اےک انچ بھی نہےں ہٹےں گے اور نہ وطن اور قوم کی عزت کے سلسلے مےں کسی قسم کی مصالحت کو روا رکھےں گے ۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہندو اور مسلمانوں کے درمےان کوئی عناد نہےں ہے، اس کے باوجود بھی بھرم پھےلانے کی جو کوشش کی جارہی ہے ، اسے ہم تمام اہل مذاہب مل کر ختم کرےں گے ( ان شاءاللہ ) پرمارتھ نکےتن،رشی کےش کے رہنما ءسوامی چےدانند سرسوتی مہاراج نے کہا کہ آج ہم ےہاں اس لےے جمع ہو ئے ہےں تاکہ پوری دنےا کو پےغام دےا جائے کہہ ہم سب اےک ہےں اور ہمارا ملک امن وامان کا علم بردار ہے۔انھوں نے جمعےة علما ءہندکی اس امن و اےکتا تحرےک کی تعرےف کرتے ہوئے کہا کہ ےہ وہ تنظےم ہے جو سو سال سے گالےا ں کھا کر بھی گلے لگانے کا کام کرتی ہے ۔ سوامی چےدانند نے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ افراد کے غلط اعمال کے لےے اسلام جےسے امن پسند مذہب کو بدنام نہےں کےا جاسکتا ۔انھوں نے کہا کہ اسلام نے ہی دنےا کی ساری مخلوق کو خدا کا اےک کنبہ قراردےا ہے اور سارے انسانو ںکو اےک دوسرے کے ساتھ حسن اخلاق کی ہداےت دی ہے ۔انھوں نے امےد ظاہرکی کہ آج کا ےہ جلسہ دلوں کو جوڑنے کا کام کرے گا ۔انھوں نے اس موقع پر اےک ننے پودے کی نمائش کرکے درخت لگانے پر زور دےا ۔ جتھے دار اکال تخت،امرتسر کے چےف سنگھ صاحب گےانی گروبچن سنگھ جی نے اپنے خطا ب مےں کہا کہ سارے مذاہب امن وانسانےت کی تعلےم پر متفق ہےں اور سارے مذاہب کی بنےاد صرف اےک خداپر ہے ۔انھوں نے ا پنے پےغام مےں جمعےة کے اس قدم کی تعرےف کی اور کہا کہ طوفان مےں محبت کا چراغ جلانا ہی اصل بہادری کا کام ہے ۔ سدگروبرہمےشاننداچارےہ سوامی جی نے اس بات پر زور دےا کہ نفر ت کی تعلےم دےنے والے ہر دھرم کے دشمن ہےں، انھےں کسی مذہب سے نہ جوڑا جائے بلکہ اختلافا ت کو مشترکہ طور سے حل کےا جائے۔ سوامی مترانند جی،آچارےہ ،چنمےا مشن چنئی نے کہا کہ آج کا ےہ سملےن پےغام دےتا ہے کہ مذہب ہر گز آپس مےں لڑنے جھگڑنے کی تعلےم وترغےب نہےں دےتا ۔ انھوں نے کہا کہ آج کے پروگرام کی تصوےر جب دنےا کے سامنے جائے گی ،تو اس کے ذرےعہ ےہ پےغام بھی جائے گا کہ بھارت کی سرزمےن لوگوں کو جوڑنے کا کام کرتی ہے۔ معروف عالم دےن مولانا سےد ارشد مدنی صدر جمعےة علماءہند نے کہا کہ ہم ےہ ببانگ دہل کہتے ہےں کہ نفرت کی سےاست کرنے و الے ملک کے غدار ہےں ، اگر ملک چل سکتا ہے تو صرف پےار ومحبت سے چل سکتا ہے ورنہ ملک تباہ و برباد ہو جائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ اگر سرکار چاہتی تو نفرت پھےلانے والوں پر روک لگاسکتی تھی مگر موجودہ سرکار کو ملک کے امن وامان کی کوئی پروا نہےں ہے ۔ان کے علاوہ دےگر تمام مقررےن نے بھی اس طرح کے سمےلن کی اہمےت و ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہندستان ہمےشہ سے امن واےکتا کا مثالی ملک رہا ہے ، لہذا اسے باقی رکھنے کے لےے ہر ممکن جد وجہد ضروری ہے ۔ دےگر خطاب کرنے والوں مےں خاص طور سے اچارےہ لوکےش منی، دےوان زےن العابدےن سجادہ نشےن درگاہ اجمےر شرےف، مولانا جلال الدےن عمری جماعت اسلامی ہند، مولانا مفتی سفےان قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف دےوبند، مولانا سعےد الرحمن مہتمم دارالعلو ندوة العلماءلکھنﺅ،مولانا عبداللہ مغےثی،پروفےسر سنکر سانےال جی، نوےدحامد،پنڈت اےن کے شرما جی ،سوامی مترانند جی،آچارےہ ،چنمےا مشن چنئی،سدگروبرہمےشاننداچارےہ سوامی جی، شری کشےترا تپوبپھومی گروپےٹھ گوا ،سنگھ صاحب گےانی گروبچن سنگھ جی،چےف جتھے دار اکال تخت،امرتسر،جناب ڈرےکنگ کےابگوںچےٹسانگ رےنپوچی جی،سوامی چدانند سرسوتی جی،صدر ،پرمارتھ نکےتن،رشی کےش ،ڈاکٹر مجتبیٰ فاروق ، پروفےسر اخترالواسع ، مولانا سےد حافظ اطہر علی ممبئی ،سےد قاسم رسول الےاس، سلمان چشتی ،صدر خواجہ غرےب نواز فاﺅنڈےشن،اجمےر،کمال فاروقی،ڈاکٹر چندرپال،مولانا مفتی سےد محمد سلمان منصورپوری،مولانا متےن الحق اسامہ کانپور ،مفتی افتخار احمد کرناٹک ،مولانا حافظ ندےم احمد صدےقی مہاراشٹرا،مولانا اسرار الحق قاسمی،،مولانا بدر الدےن اجمل آسام، اشوک بھارتی نےکڈور ،پروفےسر محسن عثمانی ،الحاج واحد حسےن شاہ انگارہ چشتی درگاہ اجمےر شرےف،پےغام خسرو مےاں،سجادہ نشےن، گلبرگہ شرےف،سےد محمد صادق رضا،سجادہ نشےن،درگاہ مجدد الف ثانی ؒ سرہند شرےف، پےر خواجہ احمد نظامی سےد بخاری درگاہ خواجہ نظام الدےن اولےائؒ،دہلی، مولانا نےاز احمد فاروقی ، مولانا حکےم الدےن قاسمی وغےرہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔ اس موقع پر جمعیة علماءہند کے سبھی اراکین مجلس عاملہ و مجلس منتظمہ بھی موجود تھے۔





