نئی دہلی(ملت ٹائمز)
بابری مسجد ۔رام جنم بھومی پرجاری تنازع اور شری شری روی شنکر کی جانب سے صلح کوششوں میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے کچھ ممبران کی شرکت پر ہوئے اعتراضات کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے آج بدھ کو ایک مرتبہ پھر وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ بورڈ شروع سے اپنے موقف پر قائم ہے کہ بابری مسجد کی جگہ عرش تا فرش قیامت تک کے لئے مسجد کے حکم میں ہے اور آج بھی بورڈ اسی موقف پر قائم ہے، اور بورڈ کا یہ بھی متفقہ فیصلہ ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مسلم پرسنل لا بورڈ کو منظور ہوگا۔
بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں یہ بھی کہا کہ اس وقت جو خبریں مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف منسوب کرکے کہی جارہی ہےں کہ درپردہ کوئی سازش چل رہی ہے اور ہندومذہب کے روحانی پیشوا شری شری روی شنکر سے ٹیلیفون یا بالمشافہ کوئی بات چیت ہوئی ہے یہ بالکل بے بنیاد اور من گھڑت خبر ہے ا سکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے اپنے بیان میں صاف واضح طور پر فرمایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ بابری مسجدقضیہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور بورڈ پوری طرح متفق ہے کہ ہم عدالت کے فیصلہ کا انتظار کریں گے اور اس کا بار بار اظہار کیا گیا کہ عدالت عالیہ کا فیصلہ ہی ہمیں منظور ہوگا۔ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ ماضی میں کئی بار بات چیت کا دور چلا اور ناکام ہوا مسلم پرسنل لا بورڈ اب بھی اس رائے پر قائم ہے کہ اگر ملک کی کوئی ذمہ دار شخصیت اس معاملہ میں غیرمشروط اور ٹھوس فارمولہ پیش کرتی ہے تو اسے مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ میں پیش کیا جائیگا اور بورڈ کی مجلس عاملہ جو طے کرے گی اس پر عمل کیا جائیگا۔
بورڈ کے جنرل سکریٹری نے اپنے بیان میں یہ بھی فرمایا کہ چونکہ ۵دسمبر۷۱۰۲ءسے سپریم کورٹ میں اس معاملہ کی روزانہ شنوائی ہوگی اور اس کو متاثر کرنے کے لئے ملک کی فضا کو بگاڑنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ عدالت پر اس کا اثر ہو۔ آپ نے اس سلسلہ میں تمام مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ جوں جوں وقت قریب آئیگا افواہوں کا بازار گرم رہے گا وہ ان افواہوں پر قطعاً دھیان نہ دیں۔ مسلم پرسنل لا بورڈ اپنے موقف پر پوری قوت کے ساتھ قائم ہے اور قانونی چارہ جوئی کے لئے ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔ تمام لوگ اس کے حق میں دعاﺅں کا اہتمام فرمائیں اور ملک میں اس وقت جس طرح کی سازشیں رچی جارہی ہیں ان سے ہوشیار اور چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے یہ خبرگردش کررہی ہے کہ بورڈ کے کچھ ممبران نے شری شری روی شنکربنگلور جاکر ان کے آشرم میں ملاقات کی ہے اور ان کی صلح کی کوششوں میں شرکت کی ہے ،گذشتہ کل دہلی میں ایک پروگرام کے دوران بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق نے بھی بابری مسجد کی جگہ ہندﺅوں کو دینے کی وکالت کی ہے ،اس سلسلے میں بورڈ نے اب تک کوئی وضاحت نہیں کی ہے ،ملت ٹائمز نے اس بارے میں بورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کو فون کیاتو انہوں نے فون ہی ریسیو نہیں کیا اور نہ دوبار ہ جواب آیا ،اسی کے ساتھ شیعہ وقف بورڈ کے صدر نے بھی شری شری روی شنکر سے ملاقات کرکے بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کی پیشکش کی ہے اور کہاہے کہ 2018 میں وہاں مندر کی تعمیر شروع ہوجائے گی ۔





