بابری مسجد ہندﺅوں کو دے دی جائے ،بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق نے کی وکالت

نئی دہلی(ملت ٹائمز)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے نائب صدر او ر معرو ف شیعہ عالم دین نے بھی اب بابری مسجد کی جگہ ہندﺅوں کو دینے کی وکالت کر نی شروع کردی ہے ،روزنامہ خبریں کی رپوٹ کے مطابق گذشتہ کل دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ایک بین المذاہب سمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام نے ہمیشہ دوسروں کو ترجیح دیکر تنازع کو ختم کیا ہے ،یہ ہماری روایت رہی ہے اس لئے بہتر ہوگا کہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کیلئے دے دی جائے ۔
واضح رہے کہ مولاناکلب صادق بورڈ کے نائب صدر ہیں اور ان کا یہ بیان بورڈ کے متفقہ موقف کے خلاف ہے ،بورڈ نے اس سلسلے میں اب تک کوئی وضاحت نہیں کی ہے ،ملت ٹائمز نے اس بارے میں بورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کو فون کیاتو انہوں نے فون ہی ریسیو نہیں کیا ۔علاوہ ازیں شیعہ وقف بورڈ کے صدروسیم رضوی نے بھی شری شری روی شنکر سے ملاقات کرکے بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کی پیشکش کی ہے اور کہاہے کہ 2018 میں وہاں مندر کی تعمیر شروع ہوجائے گی ۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبور ڈ کے کچھ اراکین پر بھی شری شری روی شنکر سے ملاقات کرنے کا الزام عائد کیا گیاتھا جس کی آج بور ڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی نے ملت ٹائمز کو ایک پریس ریلیز بھیج کر سختی سے تردید کی ہے اور کہاہے کہ بورڈ اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے ،عدلیہ کے باہر کوئی بھی فیصہ قابل قبول نہیں ہوسکتاہے ،5 دسمبر سے سماعت شروع ہورہی ہے اس لئے لوگ سازش کرکے ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں ۔