جھارکھنڈ(ملت ٹائمز)
جھارکھنڈ کے کوڈرماضلع میں جھمریتلیا علاقے کے تھاننتگرت کرما میں گذشتہ دنوں کچھ ہندو نوجوان تاڑی پی کر مسجد کے پاس شرارت کررہے تھے جس پر مسلمانوں نے انہیں منع کیا اور کہاکہ یہاں پر مسجد ہے آپ لوگ یہاں سے چلے جائیں ،اس واقعہ کے بعد کل ہوکر دن میں ہندوسماج کے لوگ وہاں بجرنگ دل کے لوگوں کے لیکر آگئے اور مسلم محلہ کا راستہ بند کردیا ،اسی دوران وہاں سے محمد نازش بائک لیکر گزررہے تھے جسے ہندﺅوں نے گھیر لیا ،نازش نے فون کر کے محلہ کے لوگوں کو اس کی اطلاع دی جس کے بعد کئی مسلمان وہاں آگئے اور دونوں فریق میں بحث ومباحثہ ہوگیا اور معمولی جھڑ پ بھی ہوئی ۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ سوموار کو پیش آیاتھا ۔
مولانا صلاح الدین قاسمی نے ملت ٹائمز کو بتایا کہ ہندﺅوں نے اس واقعہ کے بعد تھانہ میں شکایت کرکے دومسلم نوجوانوں پر مارنے کا الزام لگایا جس کی بنیاد پر دونوجوان محمد نازش اور شہنواز کو پولس نے گرفتار لیاہے دوسری طرف مسلمانوں نے بھی ہندﺅوں پر پٹائی کرنے کامقدمہ کردیا جس کی بنا پر سورج کمار کو گرفتار کرلیاگیاہے ۔ ا س واقعہ کے بعد چھتر بار کے گاﺅں میں رہنے والے دونو ں مذہب کے لوگوں کو اپنی غلطی کا احساس ہوا اور وہ لوگ صلح صفائی کرکے مقدمہ واپس لینا چاہ رہے ہیں لیکن بجرنگ دل کے کارکنا ن مقدمہ واپس نہیں لینے دے رہے ہیں،پولس پر دباﺅ بناکر مزید مسلمانوں کوجیل میں ڈالنے کی کوشش کرہے ہیں ،بجرنگ د ل کی وجہ سے گاﺅں کا پرامن ماحول کشید ہوتاجارہے اور یہ تلخی مسلسل بڑھتی جارہی ہے ۔





