بابری مسجد تنازع:رام مندر کے دعویدارشکست سے بچنے کیلئے چاہتے ہیں عدلیہ سے باہر سمجھوتہ ،مسلم فریق کے دلائل مضبوط ،جیت یقینی :مشاورت کے صدر نوید حامد کا بیان

مشاورت کے صدر نوید حامد سے انٹرویولیتے ہوئے شمس تبریزقاسمی

نئی دہلی(ملت ٹائمز)
بابری مسجد کا فیصلہ عدلیہ سے ہی ہوگا ،عدلیہ کے باہر کسی بھی سمجھوتہ کی کوشش لاحاصل ہے اور مسلمانوں کے متفقہ موقف کے خلاف ہے ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ او ر جمعیت علماءہند کا یہی فیصلہ ہے کہ بابری مسجد کے باہر کسی بھی سمجھوتہ کی کوشش میں شرکت نہیں کی جائے گی ،سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوگا ،ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدراور معروف ملی رہنما جناب نوید حامد نے ملت ٹائمز کے فیس بک لائیو پروگرام میں شمس تبریز قاسمی کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کیا ،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کے جن ممبران نے شری شری روی شنکر سے ملاقات کی ہے ان کی حیثیت بورڈ میں مختار عباس نقوی جیسی ہے اور ان لوگوں کے ملنے سے بورڈ کے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ، نہ ہی کیس کمزور ہوگاچاہے یہ لوگ جتنی بھی کوششیں کرلیں۔انٹر ویو میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ شیعہ وقف بورڈ کا دعوی ہے کا بابری مسجد کوبابرنے بنائی تھی جوشیعہ تھے اس لئے مقدمہ لڑنے کا حقدار اور اصل فریق شیعہ وقف بورڈ ہے تو انہوں نے کہاکہ پھر تو انہیں یہ بھی تسلیم کرلینا چاہیئے کہ ہندﺅوں پر ظلم بھی شیعوں نے ہی کیا ہے کیوں کہ آر ایس ایس کا الزام ہے کہ بابرنے ہندﺅوں پر بہت ظلم کیا ہے ۔ملت ٹائمز کے ساتھ بات کرتے ہوئے نوید حامد نے دوٹوک انداز میں کہاکہ عدلیہ میں مسلمانوں کا موقف بہت مضبوط ہے ،ہمارے دلائل بھی بہت قوی ہیں اور امید ہے کہ عدلیہ میں ہماری جیت ہوگی ،انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے دلائل کمزور ہوتے تو الہ آباد ہائی کورٹ میں ہماری شکست کا اعلان کردیاجاتالیکن ہمارے دلائل مضبوط تھے اس لئے بابری مسجد کی جگہ کو تین حصوں میں تقسیم کرکے کہاگیا کہ یہ آستھا کا مسئلہ ہے ،انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ دلائل کی بنیاد پر ہوگا اور ہمارے دلائل مضبوط ہیں،انہوں نے یہ بھی کہاکہ عدلیہ سے باہری صلح سمجھوتہ کی کوششیں یہ لوگ اسی لئے کررہے ہیں کہ عدلیہ میں انہیں اپنی شکست نظر آرہی ہے ۔
ہندوستانی مسلمانوں کی موقر تنظیم آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے شیعہ وقف بورڈ کے صدر وسیم رضا اور یوپی کے مسلم وزیر محسن رضا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ حکومت ان سب کا استعمال کررہی ہے اور یہ لوگ استعمال ہورہے ہیں،اب تک ان لوگوں کو صلح سمجھوتہ کی کوشش کرنے کیلئے آگے بڑھایاگیا لیکن جب یہ لوگ کامیا ب نہیں ہوسکے تو حکومت نے شیعہ وقف بورڈ میں ہوئے کرپشن کے بنیاد پر وسیم رضوی کو گھیر نا شروع کردیاہے اور اشارہ ملتے ہی محسن رضا نے کہ دیا ہے کہ وسیم رضوی کو ہر حا ل میں جیل جاناہوگا ،انہوں نے کہاکہ مولانا رابع صاحب کی صدارت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی قیادت پر مشاورت سمیت تمام مسلمانوں اور ملی تنظیموں کا اتفاق ہے اور سبھی کا یہی موقف ہے کہ عدلیہ کے باہر مسلمان صلح سمجھوتہ کی کسی بھی کوشش کا حصہ نہیں بنیں گے ۔