بی جے پی میں بغاوت بے باقو،22 ممبران نے چھوڑی پارٹی ،امت شاہ نے خود سنبھالی کمان

گاندھی نگر(ملت ٹائمزایجنسیاں)
گجرات میں برسراقتداربی جے پی کو اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس سے پہلے امیدواروں کا اعلان کرنا اور اپنے تقریبا 20 موجودہ ایم ایل اے کے پتے کاٹنا لگتا ہے بھاری پڑگیا ہے۔بی جے پی کے ریاستی ہیڈکوارٹر اور متعدد مقامات پر پارٹی کے کارکنوں کا مظاہرہ شدید ہوتا جا رہا ہے جو بی جے پی کے لئے ایک بڑا وبال ثابت ہورہا ہے۔خیال کیا جا رہاہے کہ اسی وجہ سے بی جے پی صدر امت شاہ نے آج احمد آباد کے تھلتیج واقع اپنی رہائش گاہ پرایک ایمرجنسی میٹنگ طلب کی ہے جس میں بقیہ امیدواروں پر تبادلہ خیال کرنے اور موجودہ حالات سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی طے کی جائے گی۔
بی جے پی نے 9 اور 14دسمبر کو دو مراحل میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی پہلی فہرست میں70 اور کل رات جاری دوسری فہرست میں 36 یعنی مجموعی اعتبار سے 82 سیٹوں میں سے 106 کے ٹکٹوں کا اعلان کردیا ہے۔اب تک ایک وزیر اور پارلیمانی سکریٹریوں سمیت کم ازکم20 موجودہ ایم ایل اے کے ٹکٹ کٹے ہیں۔محض ایک ایم ایل اے کی چھٹی کرنے والی پہلی فہرست کے بعد تو مخالفت میں بہت زیادہ جان نظر نہیں آرہی تھی لیکن دوسری فہرست میں 19 نئے چہروں کو لانے کے بعد امیدواروں اور ان کے حامیوں میں کافی اشتعال ہے۔کچھ ضلع کے گاندھی دھام کے ممبر اسمبلی رمیش مہیشوری کے حامیوں نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر پر جم کر ہنگامے بازی کی۔ ان کی حمایت میں گاندھی دھام نگر پالیکا کے تقریبا22بی جے پی ممبران نے استعفی دے دیا۔
اسی طرح نوساری ضلع کے گن دیوی سیٹ پر سابق وزیر منگوبھائی پٹیل کا ٹکٹ کٹنے سے ان کے حامی بھی کافی ناراض ہیں۔وڈودرہ کے ڈبھوئی سیٹ پر موجودہ ممبر اسمبلی بال کرشن بھائی ٹکٹ کٹنے کی وجہ سے آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں آسکتے ہیں۔پادرہ بیٹھک پر دنیش پٹیل کو امیدوار بنانے سے ناراض 100 کارکنوں نے پارٹی سے استعفی دے دیا ہے۔دوسری طرف،وزیر شبد شرن تڑوی کو دوبارہ ناندود سیٹ کا امیدوار بنانے کی مخالفت میں نرمدا ہیڈکوارٹر راج پیپلا میں ا?ج بھی جم کر مظاہرہ کیا گیا۔
دس کروئی پر بابو جمنا پٹیل کو امیدوار بنانے کے خلاف مقامی ٹھاکور سماج کے بی جے پی کارکنوں نے پارٹی چھوڑنے کی وارننگ دی ہے۔احمد آباد کی نیکول سیٹ سے جگدیش پنچال کو دوبارہ ٹکٹ دینے پربی جے پی کے چند کارکنوں نے ریلی نکال کراحتجاجی مظاہرہ کیا۔اس کے علاوہ موربی، واپی، انکلیشور سمیتدیگر مقامات پر بھی ایسی ہی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔بی جے پی ایم ایل اے اور پارلیمانی سکریٹری جیٹھا سولنکی نے کو ڈی نار سیٹ سے ٹکٹ نہ ملنے کے امکان پر ہی کل انہوں نے پارٹی اور ممبر اسمبلی کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
پارٹی اعلی کمان کے مبینہ سخت رخ کو دیکھتے ہوئے انہوں نے کل شام پارٹی کی رکنیت سے استعفی کا اعلان کیا تھا۔ان کی سیٹ پر ابتک کسی دوسرے امیدوار کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔پارٹی کے سینئر ممبر پارلیمنٹ لیلا دھر واگھیلا نے بھی ا?ج اپنے بیٹے کے لئے ٹکٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو وہ پارٹی کو خیر باد کہہ دیں گے۔کہا جا رہا ہے کہ اس مرتبہ ریاست میں ٹکٹ کی تقسیم میں امت شاہ پوری طرح حاوی ہیں اور کمان انہوں نے اپنے ہاتھوں میں لے رکھی ہے۔
اس بات سے سابق وزیر اعلی آنندی بین پٹیل کا کیمپ مبینہ طور پرناراض ہے۔ جن لوگوں کوٹکٹ نہیں ملے ہیں ان میں سےخاص طورپر سابق وزیر منگوبھائ? پٹیل، آئی کے جڈیجہ سمیت بیشتر محترمہ پٹیل کے قریبی بتائے جاتے ہیں۔ کل بھی دن بھر پارٹی کے ریاستی صدر دفتراور کئی دیگر مقامات پر ٹکٹ تقسیم سے ناراض امیدوار اور ان کے حامی مظاہرہ کرتے رہے اور اتوار ہونے کے باوجود آج بھی ایسا ہی منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔صورت حال کے پیش نظر مسٹر امت شاہ آج سینئر رہنماوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔