ہندونظر آنے کی کوششوں میں مصروف وسیم رضوی کا کھیل ختم، بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے والے یہ شیعہ رہنما اب گھر کے رہے نہ گھاٹ کے

اجودھیا(ایجنسیاں)
بابری مسجد ۔رام جنم بھومی مسئلے کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش میں مصروف شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کو آج وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)سے ملے سخت جھٹکے کی وجہ سے مجبوراً اپنی پریس کانفرنس منسوخ کرنی پڑی۔مسٹر رضوی کو صبح 11بجے کل ہند اکھاڑا کونسل کے چیئرمین نریندر گری کے ساتھ وی ایچ پی لیڈر اور شری رام جنم بھومی نیاس کے رکن ڈاکٹر رام ولاس داس ویدانتی کے یہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرنا تھا۔مسٹر ویدانتی نے کہا،”وسیم رضوی ایک ماہ پہلے روحانی گرو شری شری روی شنکر سے ملے تھے۔وہ انہی کے اشارے پر کام کررہے ہیں۔رضوی نے انہیں کل بتایا تھا کہ وہ دہلی میں ہیں لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اجودھیا میں ہی گھوم رہے ہیں۔“
وسیم رضوی سے بے حد خفا مسٹر ویدانتی نے کہا کہ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین اجودھیا کے سادھوووں میں اختلاف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔سادھووﺅں کو آپس میں لڑاکر سرخیوں میں آنا چاہتے ہیں،لیکن اب ان کی سازش کا پتہ چل گیا ہے،انہیں اب یہاں کوئی حمایت نہیں ملنے والی ہے۔نریندر گری کو بھی حقیقت کا پتہ چل گیاہے۔وہ بھی اب انہیں کوئی اہمیت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ”مندر کی تعمیر تو ہوگی ہی۔مسجد اجودھیا میں نہیں بننے دی جائے گی۔سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل ہوگا۔وی ایچ پی کو پورا بھروسہ ہے کہ عدالت کا فیصلہ مندر کی تعمیر کے حق میں آئے گا کیونکہ دستاویز یہی کہتے ہیں۔“ اس بارے میں ردعمل لینے کےلئے مسٹر رضوی کو کئی بار فون کیا گیا مگر ان سے بات ممکن نہیں ہوسکی۔