متعدد عرب ممالک سے ہمارے گہرے تعلقات ہیںلیکن معاہدہ کا احترام کرتے ہوئے ہم نام ظاہر نہیں کریں گے :اسرائیل کاانکشاف،مسلم دنیامیں کھلبلی

تل ابیب(ایجنسیاں)
سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ درپردہ روابط کے بارے میں افواہیں اکثر زیر گردش رہتی ہیں لیکن ایک اسرائیلی وزیر نے تہلکہ خیز دعوٰی کر ڈالا ہے کہ ان کے ملک کے تو متعدد عرب ریاستوں کے ساتھ خفیہ تعلقات ہیں، تاہم وہ ان عرب ریاستوں کی درخواست پر اس بات کے پابند ہیں کہ ان کے نام ظاہر نہ کئے جائیں۔
ویب سائٹ فرانس 24کے مطابق جمعرات کے روز اسرائیلی افواج کے سربراہ کی جانب سے ایک عرب ویب سائٹ کو دئیے گئے ایک انٹرویو کے بعد خفیہ تعلقات کی بات مزید کھل کر کی جانے لگی تھی۔ اس سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم بنجامین نیتن یاہو کی جانب سے بھی اسی قسم کے اشارے دئیے جاچکے ہیں، جبکہ لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کی جانب سے بھی سعودی عرب پر الزام لگایا گیا ہے کہ یہ اسرائیل کو لبنان پر حملے کے لئے اکسارہا ہے۔
اب اسرائیل کے وزیر توانائی یووال سٹینٹس نے اسرائیلی آرمی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ ”ہمارے کئی عرب ریاستوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ یہ تعلقات خفیہ ہیں۔ عام طور پر انہی (عرب ممالک) کی جانب سے یہ تقاضا کیا جاتا ہے کہ اس بات کو خفیہ رکھا جائے۔ ہم ان کی اس خواہش کا احترام کرتے ہیں، خصوصاً ایک ایسے وقت پر کہ جب عرب ریاستوں کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہورہے ہیں۔“
یاد رہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں تاہم دونوں کا ایران کے متعلق موقف ملتا جلتا ہے۔ دونوں ممالک ایران کو اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں اس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا راستہ روکنا چاہتے یں۔ سیاسی و دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسے میں یہ بعید نہیں کہ دونوں ممالک ایران کے خطرے سے نمٹنے کے لئے درپردہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہوں۔