میوات۔17دسمبر(ملت ٹائمز)
جمعیتہ علمامتحدہ ہریانہ؛ پنجاب؛ ہماچل پردیش؛ چنڈی گڈہ؛ کا قومی یکجہتی کا پروگرام آج نوح کی آناج منڈی میں منعقد ہوا ؛ جس میں متذکرہ تمام ریاستوں سے جمعیتہ علماء کے تمام صدور و عہدے داران و کارکنان کے علاوہ خطہءمیوات کی اہم سیاسی شخصیات نے بھی شرکت کی جس میں نوح سے ایم ایل اے ذاکر حسین؛ و کانگریس کے سابق وزیر ٹرانسپورٹ آفتاب احمد؛ چوہدری اسرائیل کوٹ ہتھین؛ ممبر وقف بورڈ ہریانہ؛ چوہدری اختر حسین کاٹپوری ؛ابراہیم انجینیر بیسرو؛ ودیگر بڑی تعداد میں پنجاب؛ ہماچل پردیش؛ و چنڈی گڈھ نیز دہلی؛ سے کثیر تعداد میں علمائ کرام نے شرکت کی ؛قابل ذکر امر یہ ہے میوات کے اس پروگرام میں نصف درجن سے زائد بڑے آشرموں کے سربراہان نے شرکت کر نہ صرف مذہب اسلام کی تعلیمات و حقانیت کو اپنے بیانات میں بیان کیا بلکہ موجودہ ملکی حالات کو جس طرف فرقہ پرست عناصر لیجانے چاہتے ہیں اس کو واضح انداز میں باباو¿ں و آشرموں کے ذمہ داران نے بیان وہیں گجرات سے تشریف فرما ہوے مفتی شہزاد و پنجاب سے تشریف لائے مفتی ارتقاءالحسن؛ مولانا سید نے اپنے جامع خطبات میں جس انداز سے خطاب کیا وہ تمام حاضرین جلسہ کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے اس موقع پر نوح سے سابق وزیر ترانسپورٹ آفتاب احمد نے اپنے چند منٹ کے بیان میں موجودہ حالات جس طرح میوات و بیرون میوات میں پیدا کیے جا رہے ہیں اس کو حکومت کا شگوفہ قرار دیا وہیں نوح سے موجودہ میمبر اسنبلی چوہدری ذاکر حسین نے اپنے بیان کے دوران کہا کہ ہم تو اہل اللہ کے عاشق رہے ہیں اور آج بھی جو پیغام حضرت مدنی میوات کی انقلابی سرزمین پر لیکر آیے ہیں اسی کی روشنی ہم چلیں گے اور جو بھی ذمہ داری حضرت ہمارے سپرد کریں گے اس کو دل و جان سے پورا کریں گے علاوہ ازیں کءاہم دیگر مقررین نے اپنے بیانات میں جامع خطاب فرمایا؛ اس موقع پر میمبر راجیہ سبھا علی انور انصاری نے اپنے جامع اور مخصوص انداز میں خطہئ میوات بشمول ہریانہ راجستھان کی شاندار تاریخ پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ میرے لیے دہلی آنے سے پہلے میوات ایک بلکل اجنبی علاقہ تھا تاہم جب سے میرے اس علاقے میں دورے ہوئے تو میں نے اس علاقے کو بخوبی سمجھا انہوں نے کہا کہ میوات یہ سر زمین وہ جہاں کھانوا کے میدان میں راجہ حسن خاں میواتی بارہ ہزار فوجیوں کو لیکر باوجود بابر کے مسلمان کا حوالہ دیتے ہوئے دشمن کے مقابلے بارہ ہزار میواتیوں کو لیکر میدان جنگ میں کود کر اپنے سمیت سب فوجیوں نے جام شہادت نوش کر لیا لیکن ملک کی آن بان شان کو کم نہیں ہونے دیا
آخر میں پروگرام کے مہمان خصوصی قومی صدر حضرت مولانا سید ارشد مدنی کا ملک کی موجودہ صورتحال پر جامع خطاب ہوا جس میں موصوف نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر اس ملک کا سیکولر دستور قائم نہیں رہے گا تو اس ملک کی اقلیتیں خصوصاً مسلم قوم کے کس طرح معابد خانے؛ قبرستان؛ مساجد و جملہ مقابر محفوظ رہ پائیں گے یہ ہی نہیں گوردوارے چرچ بھی محفوظ نہیں رہیں گے اس موقع پر مولانا موصوف نے فرمایا کہ موجودہ حالات ہماری آزمائش ہیں؛ اور انشائ اللہ اب وہ وقت دور نہیں ہے جب اس پروپیگنڈہ کے گوبارہ کی ہوا نکل جائ یگی تین طلاق کے تعلق سے فرمایا کہ حکومت جس طرح تین طلاق پر بات کر رہی ایسا لگ رہا ہے کہ پورے مسلمان عورتوں کو تین ہی طلاق دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے اور ہمارے وزیراعظم مسلم خواتین کے واقعی ہمدرد ہیں تو انہوں نے گجرات میں کیوں مسلم خواتین کو ٹکٹ کیوں نہیں دیا اس سے پتہ چلتا ہے کہ لفاظی اور خواتین کے تعلق سے گھڑیالی آنسوو¿ں کے علاوہ کچھ نہیں ہے علاوہ ازیں مولانا نے اپنے بیانات میں مذہب اسلام کی حقانیت جاذبیت کو نمایاں طور پر واضح کیا؛ وہیں جمعیتہ علماء ہند کے قومی صدر حضرت مولانا سید ارشد مدنی نے خطہءمیوات کے مرکزی شھر نوح میں آج قومی یکجہتی کے عنوان پر ایک عظیم الشان پروگرام سے یہ پیغام بھی واضح طور پر بھی پیش کیا کہ ہم سیاسی جماعت کے لوگ نہیں ہیں اس لیے سیاسی طور پر ہم کسی کے مخالف نہیں ہیں تاہم ہمارے اختلاف کی بنیاد اسلام اور مسلمانوں کے تئیں نظریاتی طور پر کسی کا اختلاف کرنا ہے
اہم شرکامیں مولانا.مفتی رشیداحمد مالپوری مولانا محمد سعید امینی قاری محمد ساجد فیضی مولانا. محمد صابر نائی ننگلہ مولانا ظفرالدین الیاسی مفتی ارتقائ الحسن پنجاب. مفتی محمد امتیاز گجرات. مولانااحمد عادل پنچکولہ .مولانا محمد الیاس جمنا نگر. مولانا محمد ہارون پانی پت. قاری خورشید عالم پنجاب. مفتی رفیق احمد مانڈی کہیڑا. مولانا محمد انوار مالپوری. مولانا محمد اطہرفیروزپور جہرکہ.مولاناشیر محمد امینی. حاجی محمد رمضان.مالب .مولانامحمد شوکت مولانامحمد نسیم فیروزپور نمک مولانافجرالدین گنگوانی عبدالغفار قریشی چودہری شہید خاں تاوڑو وغیرہ





