گوہاٹی،2جنوری(ایجنسی)
آسام میں نیشنل رجسٹرآفس (این آر سی)کاپہلا ڈرافٹ تیار ہوتے ہی عجیب و غریب معاملات سامنے آ رہے ہیں۔اس فہرست نام نہ ہونے پر جہاں لیڈرتو پریشان ہیں بلکہ عام آدمی بھی خوف میں ہے۔پیر کے روز، ایک 40سالہ ٹیکسی ڈرائیور نے صرف اس وجہ سے خودکشی کرلی کیونکہ این آر سی کے ڈرافٹ میں اس کانام نہیں تھا۔خودکشی کرنے والے کی شناخت حنیف خان کے طور کی گئی ہے۔سلچر کے رہائشی حنیف کی لاش کاشی پور میں ایک درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔ان کی بیوی نے بتایا کہ حنیف این آر سی کولے کر کئی دنوں سے کشیدگی میں تھا،وہ اکثر اس بارے میں بات کرتے تھے کہ اگر ہمارا نام فہرست میں درج نہیں کیا گیا تو کیا ہوگا؟۔وہ پولیس کی گاڑی کو دیکھ کر گھبراجاتا تھا،گھر سے باہرجانے میں اسے ڈرلگارہتا تھا کہ اسے پولیس گرفتار نہ کرلے۔جب پولیس کی گاڑی چلی جاتی تب وہ گھر لوٹتاتھا۔چچہرکے ایس پی راکیش روشن نے کہا کہ حنیف کئی دنوں سے ڈپریشن میں تھا اور ہم اس کی وجوہات کی تحقیقات کررہے ہیں۔حنیف کے خاندان نے ابھی تک کوئی شکایت نہیں کی۔بتادیں کہ آسام میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں کی شناخت کے لئے ان کا نام اس فہرست میں رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے ۔یہ قدم آسام کے غیر قانونی بنگلہ دیشی کونکالنے کے لئے اٹھایاگیا ہے۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پہلا ڈرافٹ 31دسمبر کو جاری کیا گیا تھا۔درخواست دہندگان جن کے نام اس رجسٹر میں شامل نہیں ہیں وہ زیر تحقیقات ہیں۔پہلے ڈرافٹ جاری ہونے سے پہلے بھی ریاست میں کشیدگی کا خوف دیکھاگیا تھا۔اس سلسلے میں بڑی تعداد میں سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے یا الرٹ پر رکھا گیا ہے۔





