نئی دہلی ۔4جنوری(ملت ٹائمز)
طلاق ثلاثہ بل کے سلسلے میں اپوزیشن اپنے مطالبات پر بضد ہے اور وہ اسے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنا چاہ رہی ہے دوسری طرف بی جے پی سرکار چاہتی ہے کہ یہ بل لوک سبھا کی طر ح راجیہ سبھا سے بھی پاس ہوجائے۔ذرائع سے ملی خبروں کے مطابق اپوزیشن کی تعداد راجیہ سبھا میں زیادہ ہے اس لئے سرکار کو جھکنا پڑے گا اور یہ بل سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا ۔
واضح رہے کہ کل شام 3 بجے ۔3جنوری کو ہنگامہ کے دوران راجیہ سبھا میں وزیر قانون روی شنکر پرساد نے پیش کیاتھا جس کی کانگریس سمیت تقریبا سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے بھی کل شام کو پریس کانفرنس کر کے واضح کیا کہ یہ بل عورتوں کے حقوق کے خلاف ہے اور ہم سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق بل چاہتے ہیں ،18 پارٹیاں اس بل کے خلاف ہے اور 25 دنوں کیلئے سلیکٹ کمیٹی کے حوالے بھیجائے جائے گا ۔
اے بی پی نیوز کے مطابق سرکار اس بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے پر رضامند ہوگئی ہے اور اس کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے تاہم وہ اس پر چارگھنٹہ کیلئے بحث کرانا چاہتی ہے ۔بحث کرانے کا مقصد کانگریس کی اس دوہری پالیسی کوبی جے پی عوام کے سامنے باورکراناچاہتی ہے کہ لوک سبھا میں اس نے حمایت کی تھی لیکن راجیہ سبھا میں مخالفت کررہی ہے ۔
واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں اکثریت کیلئے 123 ووٹ ووٹ چاہیے جبکہ بی جے پی کے پاس صرف 57 ممبران پارلمینٹ ہیں اور اتحادیوں کی سیٹیں ملاکر یہ تعداد 80 ہوتی ہے ۔