ماﺅنٹ آبو سے امن کا پیغام لے کردیوبند پہنچا برہمار کماری کی مذہبی پیشوا کا وفد،دارالعلوم دیوبند کی علمی خدمات ،انسانیت نوازی اور فروغ امن کی کوششوں کا اعتراف

دارالعلوم دیوبند کے ترجمان اشرف عثمانی وفد کو لائبریری کا معائنہ کراتے ہوئے ،واضح رہے کہ لائبریری کا یہ وحصہ ہے جہاں پر توریت ،زبور اور دیگر نایاب کتابیں رکھی ہوئی ہیں ۔

مدرسہ سراج العلوم فتح پور(چھٹملپور ،ضلع سہارنپور) میں 10 فروری کو تحفظ ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد ،اہم علماءکرام کی ہورہی ہے شرکت ،یہاں کلک کرکے جانیں مکمل تفصیلات

دیوبند،8 فروری(سمیر چودھریملت ٹائمز)
برہمار کماری کی مذہبی پیشوا ایک وفد کے ساتھ آج دارالعلوم دیوبند پہنچیں اور یہاں کے ذمہ داران سے ملاقات کرکے مذہبی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ راجستھان کے مشہور ومعروف علاقے ماﺅنٹ آبو سے امن کا پیغام لے کر دارالعلوم دیوبند پہنچے ایک وفد نے ادارہ کی جانب سے دی جارہی اسلامی تعلیمات کے سلسلہ میں معلومات حاصل کی۔ اس دوران وفد کی قیادت کررہی بی کے راجیوگنی گیتا نے کہا کہ دارالعلوم وہ تعلیمی ادارہ ہے جہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو مشین نہیں بلکہ انسان بنایا جاتا ہے اور یہاں پر امن کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ذاتی مقصد کے حصول کے لئے بہت سے تعلیمی ادارے موجود ہیں جو ڈاکٹر ، انجینئر اور دوسرے شعبوں کے ماہرین پیدا کرتے ہیں لیکن دارالعلوم دیوبند انسانیت سازی کے لئے مذہبی تعلیم دیتا ہے اور یہاں تعلیم حاصل کرنے والے بچے خلوص نیت اور بغیر کسی دنیوی مفاد کے تعلیم حاصل کرتے ہیں ، یہ عظیم تر ہے، ایسے ادارے دنیامیں نایاب ہیں۔ تفصیل کے مطابق آج دیوبند میں منعقد پروگرام میں ماﺅنٹ آبو سے شرکت کرنے پہنچی راجیوگنی گیتا نے دارالعلوم دیوبند کا بھی دورہ کیا ۔ ادارہ کے ذمہ داران نے برہم کماری وفد کا مہمان خانہ میں استقبال کیا اور ادارہ میں دی جارہی تعلیم وتربیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اس موقع پر انہوں نے دارالعلوم کے قیام کا مقصد اور جنگ آزادی میں علماءکے قربانیوں سے بھی آگاہ کیا۔ اس دوران بی کے گیتا نے بتایا کہ وہ امن کا پیغام لے کر دارالعلوم آئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم کے سلسلہ میں انہوں نے بہت کچھ سن رکھا تھا اس لئے یہاں آنے کی خواہش کافی وقت سے تھی، انہو ںنے بتایاکہ جس طریقے پر دارالعلوم دیوبند تعلیم کے میدان میں کام کررہا ہے اسے دیکھ کر اور سن کر متا¿ثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند ان چنندہ اداروں میں سے ایک ہے کہ جہاں تعلیم کے ذریعہ سے انسان بنانے کا کام کیا جاتا رہا ہے اور یہاں سے فارغ ہونے والے طلبہ پوری دنیا میں امن کا پیغام پہنچا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی لوگوں کے درمیان باہمی رابطے مضبوط ہونے چاہئیں اور آپس میں ایک دوسرے کے پروگراموں میں شرکت کرنی چاہئے ، اسی سے غلط فہمی کا ازالہ ہوسکتا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ دارالعلوم کے دروازے سب لوگوں کے لئے کھلے ہوئے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ دیگر مذاہب کے غیرسیاسی رہنما بھی مستقل دارالعلوم دیوبند آئیں اور یہاں ہمارے نظام تعلیم وتربیت کو دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نظام نہایت شفاف ہے ، کوئی بھی شخص آکر دارالعلوم دیوبند کو دیکھ سکتا ہے۔ وفد میں راج یوگی ،برہماکمارراج سنگھ ، بی کے کانتا، بی کے سنگیتا اور اروند شامل تھے۔

SHARE