ملک کے موجودہ ماحول میں مولانا ابوالمحاسن سجاد کے نظریات کو اپنانے کی ضرورت ،ایف آئی آر کیلئے مولانا سلمان ندوی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مولانا سجاد نعمانی نے سوچ سمجھ کر گفتگو کرنے کا دیا مشورہ

نئی دہلی ۔11مارچ(ملت ٹائمز)
مولانا ابوالمحاسن سجاد رحمة اللہ علیہ ایک عظیم فقیہ اور عالم دین ہونے کے ساتھ عظیم مفکر تھے ،مہاتماگاندھی کے تئیں وہ بہت محتاط رہتے تھے ان کی تعظیم بھی کرتے تھے لیکن آنکھ بند کرکے ان کی تقلید نہیں کرتے تھے وہ اقتدار میں شراکت کے قائل تھے اور اسی نہج پر کام کررہے تھے ،،مولانا نے مشروط حمایت کے ساتھی سیاسی پارٹی بنانے کا مشورہ دیا تھا،لیکن جب انہیں ملکی سطح پر کامیابی نہیں ملی تو بہار میں انہوں نے سیاسی پارٹی بنائی تھی اور انتخاب میں جیت حاصل کرکے انہوں نے بہار میں حکومت سازی کی تھی ،ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے مفتی یاسر ندیم الواجدی سے ان کے ویکلی ٹاک شو سرجیکل اسٹرائک میں کیا ۔
مولانا نعمانی نے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات میں ہمیں مولانا ابوالمحاسن سجاد کے افکار ونظریات کو اپناکر ہی کامیابی مل سکتی ہے لیکن ایسا نہیں ہورہاہے، ،انہوں نے کہاکہ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہاہے کہ جمعیة علماءہند نے ان کے نام کو خارج کردیا ہے ،مجھے نہیں معلوم کیوں ان کے ساتھ ایسا ہواہے لیکن ان کے افکار ونظریات کو فروغ دینے کی ملک کے موجود ہ ماحول میں بیحد ضروری ہے ۔
مولانا نعمانی نے کہاکہ مہاتماگاندھی نے ایک مرتبہ گﺅ تحفظ کی مہم چھیڑی تھی ،بہت ساری شخصیات نے ان سے اتفاق کرتے ہوئے خوب ستائش کی لیکن مولانا ابوالمحاسن محمد سجاد نے کہاکہ گاندھی دونوں ہاتھ سے بچتی ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہندﺅوں کی دلجوئی کیلئے مسلمان گﺅ ہتھیا چھوڑ دیں تو آپ کو بھی وہ چیزیں چھوڑنی پڑے گی جس سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے ،گاندھی جی نے پوچھاوہ کیا ہے تو مولانا نے جواب دیاکہ ایک خدا کے علاوہ کسی اور کی پوجاہوتے ہوئے وہ مسلمان دیکھتاہے تو انہیں بہت تکلیف ہوتی ہے اس لئے آپ بھی سرعام مورتیوں کی پوجا بند کردیں ۔مولانا نعمانی کہاکہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے میں بھی وہ جرات مندانہ ذہن پیدا کرنا چاہتا ہوں۔
مولانا نعمانی نے اپنے خلاف عائد الزامات کا جواب بھی دیا اور آر ایس ایس کی حوالے سے کہی گئی باتوں کا جواب بھی دیاکہ آر ایس ایس کے کیمپوں میں ہتھیار رکھے جانے کی خبر میڈیا میں متعدد مرتبہ آچکی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وسیم رضوی نے ایف آئی آر میں اسی ویڈیو کا حوالہ دیا ہے جس کو میرے دوست مولانا سلمان ندوی نے انڈیا ٹی وی کو انٹر ویو ددیتے ہوئے دیکھاتھااس لئے یہ سب اسی کا نتیجہ ہے تاہم ایک دوسری ویڈیو جاری کر کے انہوں اس کی مذمت کی ہے اس لئے میں خیر مقدم کرتاہوں ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ مولانا سلمان ندوی نے بورڈ کی مجلس عاملہ اور ایک ٹی وی کو دیئے گئے انٹر یو میں مجھے آر ایس ایس کا ایجنٹ کہ چکے ہیں مجھے نہیں معلوم ان کے پاس اس کے کیا ثبوت ہیں حالاںکہ 2014 میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد میرے ایک مضمون پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے نریندر مودی کو آر ایس ایس کا آدمی بتاتے ہوئے مجھے اس پر کام کرنے کی دعوت دی تھی اور میں ان ہی کے مشورہ پر کام کررہاہوں ۔مولانا نعمانی مولانا ندوی سے اپنے گہرے تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہماری ان سے گزارش ہے کہ سوچ سمجھ کر بات کریں ،ساتھ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری اس بحث کو بھی ختم کرنے کی اپیل کی ۔